پنجاب کے صوبائی وزیر قانون کے خلاف نااہلی کیس کی ہوئی سماعت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے صوبائی وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت ہوئی،

درخواست گزار سیمل وحید ذاتی حیثیت میں پیش ہوئیں،وکیل نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ملتوی کرے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پہلے کسی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کیس کا تذکرہ نہیں کیا گیا

سیمل وحید نے استدعاکی کہ الیکشن کمیشن میری درخواست پر کارروائی مکمل کر کے جلد فیصلہ سنائے،ممبر الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ گزشتہ سماعت پرآپ کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیا تھا،جواب جمع کرانے کی بجائے آپ نے مزید التوا کی درخواست دیدی.

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت کیس کی تفصیلات آئندہ سماعت تک جمع کرائیں،الیکشن کمیشن نے وزیرقانون پنجاب بشارت راجہ کے خلاف ناہلی کیس کی سماعت12 مارچ تک ملتوی کردی۔

راجہ بشارت پر کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی اور معلومات چھپانے اور حلف نامہ پر دستِط نہ کرنے کا الزام ہے

راجہ بشارت بھی نیب کے ریڈار پر آگئے ، اطلاعات کے مطابق گلشن اقبال نامی جعلی ہاوسنگ سکیم کا معاملہ ہر نیب میں ایک اور درخواست دائر کردی گئی ، درخواست لندن میں مقیم پاکستانی سید حیدر عباس نے داٸر کی ,ذرائع کے مطابق وزیرقانون راجہ بشارت انکے فرنٹ مین شاہد اقبال راجہ اور شجاع اقبال راجہ راولپنڈی میں واقع گلشن اقبال نامی غیر قانونی ہاوسنگ سکیم کے نام پر سادہ لوح لوگوں کے کروذوں روپے ہتھیانے لگےجعلی ہاوسنگ سکیم کے نام پر لی گٸ رقم واپسی کے تقاضے پر 4 عدد چیک دٸیے گۓ جو یک بہ دیگرے باونس ہو گۓ۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ جعلی ہاوسنگ سکیم میں انوسٹمنٹ کے نام پر مجھ سمیت اور بھی بہت سے لوگوں کی بھاری رقوم ہڑپ کی گٸیں۔ملزمان کیخلاف تھانوں میں متعدد ایف آئی آر کٹوائیں مگر بااثر ہونے کی وجہ سے ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکا ، درخواست گزار نے مزید کہا کہ وزیر قانون اپنا سیاسی اثر و رسوخ استعمال کر کے لوگوں سے انویسٹمنٹ کے نام پر پیسہ لیتے ہیں اور بعد ازاں انکاری ہو جاتے ہیں

Shares: