وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی،سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں، اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی، ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہوتا، این ایف سی کے پیسے سب کو یکساں ملتے ہیں، آپ اپنے پیسے کہاں لگاتے ہیں،پنجاب نہریں نکالنے کی بات کرے تو تکلیف ہو جاتی ہے، پانی چوری نہیں کرنا تھا، چولستان کی زمین کو آباد کرنا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں سفارش اور دھاندلی کو فل اسٹاپ لگایا، آج صوبے کے تعلیمی اداروں میں نا پوزیشن بکتی ہے اور نا ہی میرٹ کی پامالی ہوتی ہے، جس ملک میں اتنے ٹاپر ہوں اسے کبھی زوال نہیں آ سکتا، بچوں نے پنجاب اور پاکستان کا نام روشن کیا، پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کی پڑھائی میں بہت فرق آگیا ہے، میں نے عہد کیا کہ پرائیویٹ سرکاری اسکول کی تعلیم کا فرق ختم کروں گی، آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے، کتاب، پینسل سے گزارہ نہیں، پنجاب میں 80 ہزار بچے اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں،مجھے خوشی کے بچوں کے خواب چھوٹے نہیں آسمانوں تک پہنچے ہیں، خوشی ہے پنجاب کے بیٹوں سے بڑھ کر بیٹیوں نے پرفارم کیا ہے، ٹاپ کرنے والے مسلمان بچے کا استاد اقلیتی برادری سے تعلق رکھتا ہے، میں نے سفارش اور دھاندلی کو فل اسٹاپ لگایا، آج پوزیشن بکتی ہے نا ہی میرٹ کی پامالی ہوتی ہے، آج پنجاب میں ایگزامینشین سینٹر بکتے نہیں ہیں،کسی بھی سرکاری افسر کا تقرر کرنا ہوتو میں پینل کا انٹرویو خود کرتی ہوں، اگر پینل میں کوئی میرٹ پر نہیں اترتا تو پورا پینل واپس بھیجتی ہوں، آج تک میں نےکسی سفارشی اورمن پسند شخص کا تقرر نہیں کیا،ج میرٹ کی بنیاد رکھ کر جارہی ہوں تاکہ کل کوئی مشکل نہ ہو، اگر آپ کے اندر ٹیلنٹ ہے تو آپ کو کسی سفارش کی ضرورت نہیں، میرے پاس سفارش کے لیے کوئی نہیں آتا،میں اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہوں اور اس کے بعد پنجاب کے عوام کو جوابدہ ہوں، پہلے ہوتا تھا کہ یہ میرا دوست ہے اس کو ٹھیکا دے دو، وہ سارے ٹھیکے میں نے کینسل کردیے،میں آج میرٹ کا راستہ نہیں کھولوں گی تو آپ کو رکاوٹ آئے گی، سرکاری اسکول کو معیاری اسکول بنانا چاہتی ہوں، چاہتی ہوں سرکاری اسکول میں پرائیویٹ اسکول سے بہترین تعلیم ملے، میرا پرائم فوکس نوجوانوں پر ہے۔

Shares: