پنجاب کے صوبائی وزیر کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر

0
27

پنجاب کے صوبائی وزیر کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں صوبائی وزیر سبطین خان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا گیا

ریفرنس میں صوبائی وزیر سبطین خان سمیت 8 افراد کو نامزد کیا گیا،سلمان غنی، محمد اسلم، عبدالستار میاں، امیتاز احمد چیمہ ریفرنس میں شامل ہیں

سبطین خان کی عدالت سے ضمانت کے بعد انہیں دوبارہ وزارت دے دی گئی ہے،گزشتہ برس 28 ستمبر 2019 کو عدالت نے سبطین خان کو رہا کیا تھا،لاہورہائی کورٹ نے 50لاکھ روپے کے 2مچلکوں کےعوض ضمانت منظورکی تھی ، لاہور ہائی کورٹ نےرہنما پی ٹی آئی سبطین خان کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ،فیصلے میں کہا گیا کہ جس کے پاس کوئی راستہ نہ ہو اس کے پاس آرٹیکل 199 کے ذریعے دادرسی کا راستہ بچتا ہے ،ہائی کورٹ اختیارات انصاف کی فراہمی کیلیےاستعمال کرتی ہے، قانون کی منشا متاثر کرنے کیلیے نہیں،ملزم کو صرف سزا دینے کیلیےاسے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، عدالت کے پاس اس ملک کےتمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے،

واضح رہے کہ گزشتہ سال 14 جون کو نیب لاہور نے سبطین خان کو غیر قانونی ٹھیکوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ وہ میانوالی پی پی 88 چار سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات وجنگلی حیات بنے۔

سبطین خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007 میں جب چوہدری برادران اقتدار میں تھے بطور وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا اور اروبوں رپے کی کرپشن کی،.

چوہدری برادران کے دور میں اربوں کی کرپشن کرنیوالے صوبائی وزیر جنگلات گرفتار

واضح رہے کہ نیب نے سبطین خان کو گرفتار کیا تو انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے سیاست کا آغاز 90 کی دہائی میں کیا، وہ 1990 سے 93 سے پنجاب اسمبلی کے رکن رہے اور ساتھ میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات بھی تھے، چوہدری برادران کی جب حکومت بنی تو وہ وزیر معدنیات بنے، گزشتہ الیکشن میں صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور الیکشن جیتے، تحریک انصاف نے انہیں صوبائی وزیر بنا یا تھا.

Leave a reply