پنجاب میں سیاسی اجتماعات پر پابندی، سیکیورٹی خدشات کی بنا پر دفعہ 144 کا نفاذ

پنجاب کے آٹھ شہروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جس کا آغاز جمعرات 10 اکتوبر سے ہو رہا ہے اور یہ پابندی ہفتہ 12 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ لاہور سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، ملتان، ساہیوال، سرگودھا، گوجرانوالہ، وہاڑی، پاکپتن، اوکاڑہ اور وزیر آباد میں عوامی اجتماعات، دھرنے، جلسے اور مظاہرے منعقد نہیں کیے جا سکیں گے۔پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر کیا گیا ہے۔ سیکیورٹی خطرات کا ذکر کرتے ہوئے حکام نے بتایا کہ ایسے عوامی اجتماعات دہشت گردوں کے لیے نرم ہدف بن سکتے ہیں، جس کی وجہ سے انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔

دفعہ 144 کے تحت عائد کردہ یہ پابندیاں عوامی امن و امان کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عوامی اجتماعات کی غیر موجودگی میں سیکیورٹی فورسز کو زیادہ آسانی ہوگی کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کر سکیں۔یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ملک میں سیاسی عدم استحکام اور سیکیورٹی خدشات بڑھ رہے ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے احکامات کی پیروی کریں اور کسی بھی غیر قانونی اجتماع میں شرکت نہ کریں۔حکومت کے اس اقدام پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ردعمل سامنے آ سکتا ہے، کیونکہ یہ پابندیاں ان کی سیاسی سرگرمیوں پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات عوامی رائے کو متاثر کر سکتے ہیں اور حکومت کی مقبولیت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔حکومت کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موجودہ حالات میں حکام کے ساتھ تعاون کریں تاکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔ یہ نوٹیفکیشن اس بات کا عکاس ہے کہ حکومت سیکیورٹی کی صورتحال کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

Comments are closed.