ملکی سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ ہائوس کو ہی جمہوریت کی فتح قرار دیتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کی طرف سے قومی انتخابات آئین کے مطابق کروانے کامطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔ حیرت ہے ملک کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب جہاں بلدیاتی انتخابات کی صدا کوئی بھی سیاسی جماعت بلند نہیں کرتی۔ بلدیاتی نظام کو جمہوریت کی نرسری کہا جاتا ہے آخر جمہوریت کی دعویدار آئین کی دعویدار جماعتیں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے سے کیوں راہ فرار ہیں؟ کیا ملک کی سیاسی جماعتیں قوم کو بتا سکتی ہیں کہ آخر پنجاب کو بلدیاتی انتخابات نہ کروا کر کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ بلاشبہ ملک میں مہنگائی ہے عام آدمی کا گزارا مشکل سے ہورہا ہے جبکہ دوسری طرف لاہور‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد کے فائیو سٹار ہوٹلز‘ بیوروکریسی‘ اشرافیہ‘ صنعتکار‘ تاجر ‘ سرمایہ دار‘ شام کا ڈنر ان مقامات پر کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ بلا شبہ پٹرول مہنگا ہے مگر سڑکوں پر قیمتی گاڑیوں سے لیکر چھوٹی گاڑیاں دوڑتی نظر آتی ہیں۔ ملک کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں شاپنگ پلازوں میں عوام کا رش نظر آتا ہے۔ آخر سوشل میڈیا‘ الیکٹرانک میڈیا‘ پرنٹ میڈیا‘ سیاسی بونے‘ اس وطن عزیز کو عالمی سطح پر غربت غربت کرکے اس ملک سے کون سے بدلہ لے رہے ہیں۔
الیکٹرانک میڈیا اور دیگر میڈیا پاکستان کا مثبت چہرہ کیوں نہیں دکھاتا؟ غربت کے مارے لوگوں کو ضرور دکھایئے مگر خوبصورت شاپنگ پلازوں ‘ بڑے بڑے ہوٹلز‘ فوڈ اسٹریٹ‘ بڑی بڑی سڑکیں‘ خوبصورت مقامات کو بھی دکھایا جائے۔ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے گلیشیئر‘ پہاڑ‘ دریار‘ سمندر‘ ریگستان‘ گلگت کا سرد ریگستان باعث کشش ہے۔ پاکستان کی ثقافت تاریخ‘ ہنرمندی‘ خوبصورت مذہبی ہم آہنگی اور جدید پاکستان کو اجاگر کیا جائے۔ پاکستان دنیا کے چند ممالک میں ہے جہاں صحرا‘ پہاڑ‘ ریگستان‘ میدان‘ نخلستان اور چٹیل میدان موجود ہیں۔ پاکستان سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتا ہے اپنی بندرگاہیں موجود ہیں لاکھوں ایکڑ رقبے موجود ہیں۔ پاکستان کے کھانے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ پاکستان کے پھلوں کی دنیا بھر میں مانگ ہے۔ ملک کی کپاس بہترین کپاس ہے۔
پاکستان کی کاٹن انڈسٹری دنیا کو لیڈ کرسکتی ہے۔ عالمی دنیا کو پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانے کی ضرورت ہے سفارتخانے‘ بیوروکریٹ اور دیگر ادارے اگر مثبت کردار ادا کریں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں نوجوانوں کی بڑی تعاد پڑھی لکھی ہے ان نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ان پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ملک کے نوجوانوں کو صنعتی شعبے میں استعمال کرکے انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔ سیاسی جماعتیں نوجوانوں کو گمراہ نہ کریں اپنے اقتدار اور اختیارات حاصل کرنے کے لئے خدارا ابھی بھی وقت ہے۔