پنجاب میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے اور موسمی بارشوں کے باعث سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ متعدد علاقوں میں بند ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں فصلیں زیر آب آگئیں اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا ہے۔

رات 10 بجے تک کی اطلاعات کے مطابق، دریائے راوی کے سائفن مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 20 ہزار 627 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ شاہدرہ مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 19 ہزار 770 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں چنیوٹ برج پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جہاں پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 74 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ اس مقام پر انتہائی شدید سیلاب کی صورتحال جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کشتی میں سوار ہوکر دریائے راوی کے شاہدرہ مقام پر سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔ حکام نے وزیراعلیٰ کو تمام حالات سے آگاہ کیا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری وسائل دستیاب ہیں اور امدادی کارروائیاں بلا تعطل جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے نتیجے میں اب تک 17 سے 20 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

سیلاب کے باعث وزیرآباد، قصور، نارووال، حافظ آباد، کمالیہ، منڈی بہاؤالدین، بہاول نگر، سیالکوٹ، سرگودھا، وہاڑی اور پاکپتن سمیت کئی علاقوں کے دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ کئی مقامات پر عارضی بند بھی ٹوٹ چکے ہیں۔دریائے چناب کے سیلاب سے پنجاب کے سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ سرگودھا کے کوٹ مومن کے متعدد علاقوں میں پانی داخل ہونے سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ منڈی بہاؤالدین کی تحصیل پھالیہ کے 69 دیہات زیر آب آ چکے ہیں اور متعدد علاقوں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔ حافظ آباد میں درجنوں دیہات میں پانی داخل ہو چکا ہے، جس سے دھان اور چارے کی فصل متاثر ہوئی ہے، اور متاثرہ افراد مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔وزیرآباد میں نالہ پلکھو کے اوور فلو ہونے سے 16 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ملتان کے جلال پور پیروالا کے 18 دیہات میں پانی داخل ہو چکا ہے، جہاں کپاس، گنا اور چاول کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب کا سیلابی ریلا اگلے 24 گھنٹوں میں جھنگ اور اگلے دو دنوں میں ملتان سے گزرے گا۔

دریائے ستلج کے بپھرنے سے بہاول نگر کی کئی بستیاں ڈوب گئیں ہیں۔ سیکڑوں ایکڑ رقبے پر کپاس اور چاول سمیت مختلف فصلیں سیلاب کی نذر ہو گئیں۔ بورے والا کے کئی دیہات بھی زیر آب آ گئے ہیں، جہاں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ بہاولپور میں دریائے ستلج پر قائم تین بند ٹوٹنے سے قریبی بستیوں میں پانی داخل ہو گیا، اور مقامی آبادیوں کو ضروری سامان لے کر ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔پاکپتن میں بھی 15 دیہات میں ستلج کا پانی داخل ہو چکا ہے، جس کے باعث 20 ہزار سے زائد افراد کو دریائی علاقے سے نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ وہاڑی کے علاقے لڈن کے قریب حفاظتی بند کے ٹوٹنے سے درجنوں بستیوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔نوشہرو فیروز میں کنڈیارو کے قریب دریائے سندھ کے زمینداری بند کے ٹوٹنے سے پانی بچاؤ بند سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں سیکڑوں ایکڑ پر کپاس، دھان، تل، جوار اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں اور پانچ گاؤں زیر آب آ گئے۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی پنجاب کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،مرکزی مسلم لیگ کے ہزاروں رضاکار شہریوں کو محفوظ‌مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، گھریلو سامان، جانوروں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے، دریائے راوی لاہور،قصور،سیالکوٹ سمیت متعدد شہروں میں مرکزی مسلم لیگ نے فری بوٹ سروس کا آغاز کر دیا،ہزاروں افراد میں پکی پکائی خوراک کی تقسیم کا عمل بھی جاری ہے،شاہدرہ لاہور میں مرکزی امدادی کیمپ کا پنجاب کے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے دورہ کیا،

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کی ہدایت پر پنجاب،خیبر پختونخوا اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے،مرکزی مسلم لیگ کے رضاکار شہریوں کو سیلابی پانی سے محفوظ‌مقامات پر منتقلی کے علاوہ کھانے کی تقسیم، علاج معالجہ کا کام بھی کر رہے ہیں،لاہور،قصور،سیالکوٹ ،اوکاڑہ،بہاولپورسمیت متعدد شہروں میں مرکزی مسلم لیگ نے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے لئے فری بوٹ سروس شروع کر دی ہے، سیلاب کے پیش نظر پاکستان مرکزی مسلم لیگ لاہور کی جانب سے دریائے راوی پر ایمرجنسی فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا ہے ،لاہور میں ہی شہریوں‌کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے لئے فری بوٹ سروس کا آغاز کر دیا گیا ہے،مرکزی مسلم لیگ لاہور کے سیکرٹری جنرل مزمل اقبال ہاشمی نے فری بوٹ سروس کا آغاز کیا، پنجاب کے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے دریائے راوی پر لگائے گئے ایمرجنسی فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ کیا اور مرکزی مسلم لیگ کے ریسکیو و ریلیف کے کاموں کو سراہا.چیئرمین خدمت خلق شفیق الرحمان وڑائچ اور محمد سرور چوہدری نے حافظ آباد کے سیلاب متاثرہ علاقے کا دورہ کیا، متاثرین میں کھانا تقسیم کیا،امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی،علی پور شرقی گجرات گاؤں میں مرکزی مسلم لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجنیئر حارث ڈار نے سیلاب سے متاثرہ جگہوں کا دورہ کیا،امدادی کاموں کا جائزہ لیااور کہا کہ مرکزی مسلم لیگ متاثرین کی بحالی تک امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی.10 گاؤں یہاں متاثر ہوئے ہیں، متاثرین میں پکی پکائی خوراک تقسیم کی جا رہی ہے.

مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے سیالکوٹ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،سیالکوٹ میں فری بوٹ سروس شروع کی گئی ہے، 2 کشتیوں کے ذریعے 150 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، 500 سے زائد افراد کو ٹریکٹر ٹرالیوں کے ذریعے مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے سیلابی پانی سے محفوظ مقام پر منتقل کیا، مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں کی جانب سے جانوروں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے، سیالکوٹ کے مختلف علاقوں سے 15 جانوروں کو بھی ریسکیو کیا گیا،2500 متاثرین میں پکی پکائی خوراک بھی تقسیم کی گئی. قصور میں بھی مرکزی مسلم لیگ کا ریسکیو آپریشن جاری ہے،نارووال میں بھی مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے فری بوٹ سروس کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا،رات 11 بجے مرکزی مسلم لیگ کنگن پور کی خدمت خلق کی ٹیم نے دریا ئے ستلج قلعی شاہو پتن سے ایک خاندان اور جانوروں کو ریسکیو کیا ،دریائے ستلج ،کنگن پور کے علاقہ سے مرکزی مسلم لیگ رضاکاروں نے مجموعی طور پر100 سے زائد خاندانوں کو سیلابی پانی سےنکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا، اس موقع پر متاثرہ افراد میں کھانا بھی تقسیم کیا گیا،گنڈا سنگھ کے علاقے میں مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے 300 افراد میں خوراک تقسیم کی گئی،حافظ آباد کے علاقے کوٹ اسحاق میں شعبہ خدمت خلق فیصل آباد کی ٹیمیں سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ اس موقع پر محمد احسن تارڑ سیکرٹری جنرل مرکزی مسلم لیگ فیصل آباد اور ناصر بٹ بھی ریسکیو ٹیم کے ساتھ موجود ہیں ،سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے افراد کو شعبہ خدمت خلق فیصل آباد کی ٹیم نے بروقت ریسکیو کر لیا۔ متاثرین کے مطابق انہوں نے متعدد بار ریسکیو اداروں اور مقامی انتظامیہ کو اطلاع دی مگر کوئی مدد نہ پہنچ سکی۔ اطلاع ملنے پر مرکزی مسلم لیگ کی ریسکیو ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور پانچ سے چھ افراد کو اس وقت بچایا گیا جب پانی گردنوں تک پہنچ چکا تھا۔منڈی احمد آباد اوکاڑہ میں مرکزی مسلم لیگ نے فری بوٹ سروس شروع کر دی ہے،انجینئر محمد عمران سیکرٹری جنرل پاکستان مرکزی مسلم لیگ ضلع اوکاڑہ نے رضاکاروں کے ہمراہ دریائے ستلج کا دورہ کیا اور امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کی،تحصیل ڈسکہ میں بھی مرکزی مسلم لیگ کا ریسیکیو آپریشن جاری ہے، چھٹی کھیوا چنیوٹ میں مرکزی مسلم لیگ کے رضاکار ریسکیو میں مصروف ہیں، سیلابی علاقے سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہاہے،پاکپتن میں عارف والا اور چک الوکی کے مقام پہ دریائے ستلج میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ شہریوں کے لیے پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی طرف سے ریلیف آپریشن شروع کر دیا گیا ہے. پاک پتن میں 500 افراد کو پکا پکایا کھانا دیا گیا جبکہ 100 سے زائد مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا،شہریوں کے سیلابی پانی سے انخلاء کے لیے بوٹ سروس بھی شروع کر دی گئی ہے.

مرکزی مسلم لیگ ملتان کے سیکرٹری جنرل حافظ ابوالحسن نے اپنی ٹیم کے ہمراہ دریائے چناب محمد پور گھوٹہ قاسم بیلہ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی مسلم لیگ کی ریسکیو ٹیمیں اور رضاکار اپنے بھائیوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ،مرکزی مسلم لیگ بہاولپورکے سیکرٹری جنرل رانا سیف اللہ نے مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں کے ہمراہ بہاولپور دریائے ستلج کے قریب بستیوں میں سیلابی صورتحال کاجائزہ لیا،شعبہ خدمت خلق پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی ریسکیو ٹیمیں ڈسٹرکٹ راجن پور میں بھی متحرک کر دی گئی ہیں.اوکاڑہ میں اٹاری، پاکپتن میں ملک بہاول، بورے والا میں ساہوکا کے مقام اور ساہیوال میں مرکزی مسلم لیگ نے ریلیف کیمپ لگا دئیے ہیں، متاثرہ علاقوں میں بوٹ سروس بھی جاری ہے، مختلف علاقوں میں میڈیکل کیمپس بھی لگائے جا رہے ہیں.بہاولپور، حاصلپور ،منچن آباد ،بہاولنگر کے مقامات پر بھی ریلیف کیمپ لگا دہے گئے ہیں ،تمام کارکنان کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں

مرکزی مسلم لیگ پشاور کے رضاکار ضلعی سیکرٹری جنرل انعام اللہ کی قیادت میں ریسکیو و ریلیف آپریشن کے لئے سیالکوٹ پہنچ چکے ہیں،مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر مرکزی مسلم لیگ سندھ کے تمام ذمہ داران و کارکنان الرٹ رہیں۔ علاوہ ازیں خیبر پختونخوا ،گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی مرکزی مسلم لیگ کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں

حکومت پنجاب نے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز کو تیز کر دیا ہے۔ متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے اور مال مویشیوں کی حفاظت کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں ہے۔سیلاب کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیلابی علاقوں سے فوری طور پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو جائیں اور حفاظتی انتظامات پر مکمل عمل کریں.

Shares: