پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی رہنما داکٹر یاسمین راشد کی رہائی کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی: ہفتہ کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو پی ٹی آئی کےچئیرمین عمران خان کی گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز کی جانب سے بدعنوانی کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے تھے،اس دوران فوجی تنصیبات سمیت کئی نجی اور سرکاری املاک کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاک فوج کا ٹرک بے قابو ہو کر دریائے نیلم میں گرنے سے 4 جوان …
کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا یاسمین راشد کو پی ٹی آئی کی 17 دیگر خواتین کارکنوں کے ساتھ ابتدائی طور پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس (ایم پی او) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور 13 مئی کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ان کی رہائی کا حکم دئیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یاسمین راشد پر 9 مئی کے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے سے متعلق لاہور میں درج تین مقدمات میں بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم، طبی حالت کے پیش نظر پولیس نے اس وقت انہیں لاہور کے سروسز ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جہاں سے انہیں کوٹ لکھپت جیل سے لے جایا گیا تھا۔
ضافاتی علاقوں میں زندگی گزارنےوالے لوگ ڈپریشن میں مبتلا ہو سکتے ہیں
گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے یاسمین راشد کی 23 دیگر ملزمان کے ساتھ رہائی کا حکم دیا تھا اور انہیں کیس سے بری کر دیا تھا۔ 9 مئی کے احتجاج سے متعلق دیگر مقدمات کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا گیاتاہم، آج جاری کردہ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 9 مئی کے واقعے کے تمام سازشی، منصوبہ ساز اور مرتکب افراد کوانصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ جناح ہاؤس حملہ کیس کی تحقیقات سائنسی خطوط پر کی جارہی ہیں عدالتی حکم کو چیلنج کیا جائے گا، کیونکہ پولیس کو کیس میں فرانزک ثبوت پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ عدالت (اے ٹی سی) کے حکم کو ہائیکورٹ کے حکم کے بعد حتمی شکل دی جائے گی پولیس کیس کی تحقیقات اور عوام کے سامنے سچ لانے کا حق محفوظ رکھتی ہے،اس مرحلے پر کوئی بھی قبل از وقت مفروضہ یا اندازہ گمراہ کن ہونے کا امکان ہے۔
صوبہ سندھ کا رواں ماہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے …
پنجاب پولیس کا یہ بیان یاسمین راشد کی بریت کے حوالے سے عمران خان کے ٹوئٹ کے جواب میں جاری کیا گیا۔








