پنجاب پولیس کا لاہور جلسے کے موقع پر 3,700 مفرور افراد کی گرفتاری کا فیصلہ

لاہور: پنجاب حکومت نے نو مئی کے مفرور 3,700 افراد کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے دوران گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں پولیس کی کارروائیوں کے لیے تفصیلی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق، پنجاب پولیس نے مفرور افراد کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ان گرفتاریوں کا عمل جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انجام دیا جائے گا، تاکہ مؤثر انداز میں ان افراد کو نشانہ بنایا جا سکے جو نو مئی کے واقعات میں ملوث تھے۔
پنجاب حکومت کے ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ کارروائیاں لاہور جلسے کے موقع پر متوقع ہیں، جہاں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔ یہ اقدام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت مفرور افراد کی گرفتاری کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔اس سلسلے میں، پولیس نے مختلف سیکیورٹی اقدامات بھی کیے ہیں تاکہ جلسے کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ حکومت کا عزم ہے کہ وہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
پنجاب پولیس کے افسران نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر پولیس کو اطلاع کریں، تاکہ موثر کارروائی کی جا سکے۔ یہ معاملہ اس وقت اہمیت اختیار کر گیا ہے جب ماضی میں ہونے والے مظاہروں اور عوامی اجتماعوں کے دوران پرتشدد واقعات سامنے آئے ہیں۔پولیس کی یہ نئی حکمت عملی نہ صرف مفرور افراد کی گرفتاری کے لئے ہے بلکہ یہ عوامی اعتماد کو بحال کرنے کی بھی کوشش ہے، تاکہ لوگ محسوس کریں کہ حکومت ان کی حفاظت کے لئے سرگرم عمل ہے۔

Comments are closed.