پنجاب کے مختلف بڑے شہروں میں مون سون کی طوفانی بارشوں نے نظامِ زندگی کو مفلوج کر دیا، بجلی کا ڈھانچہ شدید متاثر ہوا، ندی نالے بپھر گئے اور درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہو گئے۔
16 اور 17 جولائی کے دوران راولپنڈی، جہلم اور چکوال میں شدید بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصانات سامنے آئے ہیں۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے زیرانتظام علاقوں میں ہزاروں صارفین بجلی سے محروم ہو گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیلابی ریلوں اور مسلسل بارش کے باعث47 ہائی والٹیج پولز تباہ ہو گئے۔7 لو وولٹیج کھمبے اور تاریں بھی بہہ گئیں۔چکوال کے 5 فیڈرز بری طرح متاثر ہوئے۔بجلی کی سپلائی میں بار بار خلل پڑ رہا ہے۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں تلاگنگ، دھدیال، پی ڈی خان اور چکوال شامل ہیں جہاں بجلی کی ترسیل کا نظام ناکارہ ہو چکا ہے۔
جہلم میں بھی دومیلی اور سنگوئی جیسے علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے، جبکہ راولپنڈی کے سہیام اور کمال آباد میں بھی یہی صورتحال ہے۔مزید بتایا گیا کہ راولپنڈی میں صرف 15 گھنٹوں میں 255 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے ندی نالے بپھر گئے، نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے پر سائرن بجا دیے گئے۔چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد 423 ملی میٹر بارش ہوئی، جس سے ایک ڈیم کا بند ٹوٹ گیا اور قریبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
بارشوں کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ صوبائی و ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔
عملیات کے بہانے بچوں کو اغوا کرنے والا جوڑا گرفتار، مغوی بچہ بازیاب
برطانیہ میں 16 سالہ نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے کا اعلان
سعودی عرب کے مشرقی و ریاض ریجن میں شدید گرمی، ریڈ الرٹ جاری
یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان سیکیورٹی و انسداد دہشتگردی سمیت تعاون بڑھانے پر اتفاق








