اوچ شریف:گنے کی خریداری میں بروکروں کی لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی
اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان) گنے کی خریداری میں بروکروں کی لوٹ مار عروج پر، کرشنگ سیزن شروع ہوتے ہی اونے پونے داموں گنا خریدنے کیلئے غیر قانونی کنڈے راتوں رات بن گئے، کماد کاشتکار کا استحصال جاری، 425 ریٹ والا گنا 350 میں خریدا جانے لگا، مافیا کی چاندی، انتظامیہ خاموش تماشائی، شوگر ملز انتظامیہ کا بھی آشیرباد حاصل، کین کمشنر اور کمشنر بہاولپور فوری نوٹس لیں،
تفصیل کے مطابق اوچ شریف و گردونواح کے کسان سخت پریشانی کا شکار فصل گنے کی خریداری اونے پونے ہونے پر فصل پر ہونے والے اخراجات پورے نہیں ہونے لگے اس سال فصل گنے کی کاشت زیادہ ہونے کی وجہ سے شوگر ملز مالکان اپنے ایجنٹ بروکروں مہر محمد عابد، محمد رمضان، محمد عمران، اعجاز، حاکم علی، گوہر علی اور محمد اجمل للو نے 425 روپے ریٹ کی بجائے 350 روپے میں خریداری کر کے کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے ہیں کسانوں ،سجاد ،اصغر ،ابراہم ،اللہ بخش ودیگران نے میڈیا کو بتایا کہ کسانوں کا معاشی قتل کیا جا رہا، حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے بروکر اور شوگر ملز مالکان کسانوں کو کنگال کرنے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے بتایا فصل گنے کو تیار کرنے اور کٹائی، لوڈنگ کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے، من مرضی کے ریٹ پر خریداری کی جا رہی ہے جو زیادتی ہے،
ذرائع کے مطابق شوگر ملوں میں بیٹھے انتظامی افراد کی نشاندہی پر محکمہ لیبر کے ذریعے کنڈوں /خریداری پوائنٹس کی باقاعدہ منظوری کروائی جاتی ہے ،جہاں ناپ تول میں کمی کے علاوہ من مانے نرخوں پر گنے کی خرید و فروخت کے بعد شوگر ملوں کی یہی انتظامیہ انہیں ماننے سے انکار کر دیتی ہے جس کا مقصد لائسنس فیس ، مارکیٹ فیس اور روڈ اسیس کی ادائیگیوں سے بچنا ہے ،ان غیر قانونی کنڈوں پر کسی قسم کا ریکارڈ مرتب نہیں کیا جارہا تاکہ ٹیکس سے بچا جا سکے ،
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس حوالے سے مارکیٹ کمیٹی اور ضلع کونسل کے ‘‘ این او سی” کو ضروری قرار دیا گیا ہے اس حوالے سے بھی گائیڈ لائن نظر انداز کی جا رہی ہے ، اس عمل سے کسانوں کے استحصال کیساتھ ساتھ سرکاری خزانے کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس ادارے کو اس حوالے سے نشاندہی کرا دی گئی ہے مگر تاحال نشاندہی پر کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا