اسلام آباد میں تعینات سی آئی اے کے سابق کاؤنٹر ٹیرر اسٹیشن چیف جان کریاکو نے ایک انٹرویو میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
ان کے مطابق عمران خان نے بطورِ وزیراعظم انہیں کہا تھا کہ ملک کی سیاسی صورت حال کے باعث وہ ہر بات کی ذمہ داری امریکا پر ڈالنے والے ہیں۔ جان کریاکو کے مطابق اس پر امریکی سفیر ہنس پڑا اور کہا کہ ہمیں فرق نہیں پڑتا کیونکہ ویسے بھی ہر الزام ہم پر ہی آتا ہے۔سابق سی آئی اے افسر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گرفتاری کے بعد عمران خان نے امریکی حکومت کو پیغام بھیجا کہ وہ کس طرح ان کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ موجودہ صورت حال سے نکل سکیں۔جان کریاکو کا کہنا تھا کہ اس پیغام کے بعد انہوں نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ سے رابطہ کیا تاکہ وہ پاکستان جا کر حکام سے ان کی رہائی کی درخواست کریں، تاہم جمائما نے انکار کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پر مکمل کنٹرول فوجی قیادت کے پاس ہے، جب کہ موجودہ سیاسی تقسیم تشویشناک ہے جس سے سڑکوں پر تصادم، مظاہروں میں ہلاکتیں اور سیاسی رہنماؤں پر حملوں کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔واضح رہے کہ عمران خان نے تحریکِ عدم اعتماد کے دوران ایک سائفر لہرا کر الزام لگایا تھا کہ امریکا ان کی حکومت کے خلاف سازش کر رہا ہے، اور اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بھی وہ اسی مؤقف پر قائم ہیں
شمالی وزیرستان میں 3 بھارتی اسپانسرڈ خوارج ہلاک، خودکش گاڑی تباہ
سربراہ پاک بحریہ کااگلے مورچوں کا دورہ، 3 جدید ہوورکرافٹ پاک میرینز میں شامل
پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، 100 فلسطینی شہید








