روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے دورۂ بھارت نے وزیراعظم نریندر مودی کی سیاسی ساکھ کو بے حد متاثر کیا ہے۔ بھارتی اپوزیشن نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے حالیہ دورۂ بھارت کو حکومت کی جانب سے بے نتیجہ سفارتی تشہیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورے میں نہ کوئی بڑا معاہدہ طے پایا اور نہ ہی دونوں ممالک کے تعلقات میں وہ پیش رفت ہوئی جس کا حکومت دعویٰ کر رہی ہے۔ کانگریس کے راہنماوں کے مطابق مودی حکومت نے اس دورے کو تاریخی قرار دے کر اسے سیاسی فائدے کے لیے پیش کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملاقاتیں اور بیانات تو دیے گئے لیکن کسی شعبے میں ٹھوس پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ خاص طور پر دفاعی شعبے میں ایس-500 جیسی اہم ٹیکنالوجی، برہموس کے توسیعی منصوبے اور دیگر اسٹریٹجک معاملات پر صرف بات چیت ہوئی لیکن کوئی نیا معاہدہ طے نہ ہو سکا جس سے یہ تاثر ملا کہ بھارت اور روس کے روایتی دفاعی تعلقات جمود کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ مذاکرات کامیاب رہے، مگر عملی طور پر نہ نئی ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر اتفاق ہوا اور نہ کسی بڑے دفاعی پراجیکٹ پر دستخط کیے گئے۔ اپوزیشن کے مطابق توانائی کے شعبے میں بھی روس کی پیشکشوں کے باوجود بھارت کسی حتمی معاہدے پر نہیں پہنچ سکا جبکہ روپے اور روبل میں براہِ راست ادائیگی کا مسئلہ بھی حل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا توازن اب بھی شدید دباؤ کا شکار ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تجارت بڑھانے کی خواہش اپنی جگہ برقرار رہی مگر عملی صورت اختیار نہ کرسکی۔ اپوزیشن جماعتوں نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بھارت روس اور مغربی دنیا کے درمیان متوازن پالیسی اپنانے میں کامیاب نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی پوزیشن غیر واضح ہوتی جا رہی ہے۔ اپوزیشن کے مطابق یوکرین جنگ کے حساس تناظر میں بھارت کو ایک مضبوط اور واضح مؤقف اختیار کرنا چاہیے تھا لیکن یہ دورہ کسی بڑی عالمی سفارتی حکمت عملی کا اشارہ دینے میں ناکام رہا۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس مؤقف کو بھی مسترد کیا کہ پیوٹن کا دورہ سفارتی کامیابی ہے، اور کہا کہ اگر یہ دورہ اتنا اہم تھا تو کم از کم ایک بڑا دفاعی یا تجارتی معاہدہ سامنے آنا چاہیے تھا جو کہ نہیں آیا۔ ان کے مطابق یہ دورہ زیادہ تر سیاسی تشہیر اور تصویری بیانیے تک محدود رہا اور بھارت کے عملی مفادات کے لحاظ سے یہ موقع ضائع ہونے کے مترادف ہے۔

- Home
- بین الاقوامی
- روسی صدر کا دورہ بھارت: اپوزیشن نےے نتیجہ سفارتی تشہیر قرار دے دیا
روسی صدر کا دورہ بھارت: اپوزیشن نےے نتیجہ سفارتی تشہیر قرار دے دیا
Khalid Mehmood Khalid3 گھنٹے قبل







