روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی لاریجانی سے ماسکو میں اہم ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاملات زیرِ بحث آئے۔
کریملن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی، خصوصاً مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور اس کے ممکنہ اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران روسی صدر نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق امور پر سیاسی اور سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنے مؤقف پر قائم ہے اور تمام تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جانا چاہیے۔
کریملن کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا کہ روس ایران کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور چاہتا ہے کہ جوہری معاملات سمیت تمام بین الاقوامی امور پر تعمیری مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔تجزیہ کاروں کے مطابق اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی روابط کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے، جو موجودہ عالمی تناظر میں خاصی اہمیت کی حامل ہے۔
کراچی میں حساس اداروں کی کارروائی، دوخطرناک دہشتگرد ہلاک، تفصیلات آگئیں
آر ایس ایس سے منسلک کانوریوں کا بھارتی فوجی پر بہیمانہ تشدد، مودی حکومت خاموش
بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا سفاکانہ قتل، ویڈیو وائرل