کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہنہ اوڑک کلی منگل میں مسلح افراد نے کوئلہ کان پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں قبائلی رہنما اپنے بھائی سمیت جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنہ اوڑک تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نوید اختر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے سے دو سگے بھائی جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔حملہ آوروں نے کان میں موجود سامان کو بھی نذرِ آتش کر دیا۔ان کے مطابق حملے کا نشانہ قبائلی رہنما سردار عبدالسلام تھے، جو کوئلہ کان کے مالک اور معروف کاروباری شخصیت ہیں۔ انہیں مبینہ طور پر ایک کالعدم گروہ کی جانب سے بھتے کی دھمکیاں دی گئی تھیں، جس پر انہوں نے متعلقہ پولیس تھانے میں رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔

بھتہ نہ دینے کی صورت میں ان کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔واقعے کے فوراً بعد پولیس اور سیکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کر دیے۔ایس ایچ او نوید اختر کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی تعداد 100 سے زائد تھی اور وہ جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔ قبائلی شخصیت کے پہنچنے پر دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جب کہ حملہ آوروں نے کوئلہ کان کے اردگرد بم بھی نصب کیے تھے، جن کے پھٹنے سے جانی نقصان ہوا۔

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

بلوچستان میں دہشت گرد حملے، بھارت کے ملوث ہونے کے مزید شواہد

Shares: