قبض سے نجات حاصل کرنے کے طریقے

0
53

قبض سے نجات حاصل کرنے کے طریقے
قبض کا عمومی مطلب یہ ہے کہ آپ ہفتے میں تین یا اس سے کم مرتبہ فضلہ خارج کریں لیکن اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ فضلہ نہ آنے کی وجہ سے پیٹ میں تناو ہو اور فضلہ چھوٹی سخت اور خشک شکل میں آئے قبض کا علاج آسان ہے اور اس سے چھٹکارا اور بھی آسان ہے قبض کے اسباب:
معیاری غذا اور غیر فعال طرز زندگی قبض کی سب سے عام وجہ ہے بہت زیادہ جنک فوڈ کھانا اور ورزش نہ کرنا آپ کی صحت پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتا ہے غذا سے متعلق چند عوامل جن کی وجہ سے آپ کا شکار ہو سکتے ہیں درج ذیل ہیں
ایسی اشیاء زیادہ کھانا جن میں دودھ دہی یا ڈیری پراڈکٹس کا استعمال کیا گیا ہو ایسی اشیاء زیادہ کھانا جن میں چکنائی اور چینی کا زیادہ استعمال کیا گیا ہو فائبر سے بھر پور کھانے کی اشیاء کی کمی جیسے پھل سبزیاں اور دلیہ وغیرہ پانی کی کمی یا پانی کم پینا شراب یا کیفین کا استعمال اس کے علاوہ جیسے ہی آپ کو فضلہ خارج کرنے کی حاجت ہو فوراً ٹوائلٹ جائیں مناسب وقت اور جگہ کے انتظار میں فضلہ کو روکنا بھی قبض کا باعث بن سکتا ہے روزمرہ کے معمولات میں تبدیلی بھی نظام انہضام کے لیے مسائل کا باعث ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے آپ قبض کا شکار ہو سکتے ہیں ورزش میں کمی اور غذا میں تبدیلی یہ تمام چیزیں بظی قبض کا باعث بن سکتی ہیں فائبر سے بھر پور اشیاء کھاتے رہیں ورزش کرتے رہیں اور پانی پیتے رہیں

گردوں کے فیل ہونے کے اسباب اور علاج


قبض کے اسباب:
قبض کو ام الامرض بھی کہا جاتا ہے اور قبض بہت سے ادویات کا عام سائیڈ ایفیکٹ ہے آپ کی جسمانی صحت بھی قبض کی وجوہات میں سے ایک ہو سکتی ہے جسمانی صحت خراب ہونے کی صورت میں۔ہو سکتا ہے کہ کسی بیماری کے سائیڈ ایفیکٹ کے طور پر آپ کی آنتوں میں خوراک کی حرکت محدود ہو جائے جس کی بناء پر آپ قبض کا شکار بن سکتے ہیں لہذا کسی بھی بیماری یا جسمانی صحت میں خرابی کی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ قبض کی تکلیف سے بچا جا سکےاس کے علاوہ دیگر عوامل جن کی بنا پر آپ قبض کا شکار ہو سکتے ہیں درج ذیل ہیں
اسٹروک، پارکنسنز کی بیماری،ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ، غیر فعال تھائیرائیڈز ، حاملہ ہونا ،ذیا بیطس ان کے علاوہ بڑھتی عمر میں اعضاء کے فعال سست ہونے اور محدود ہو جانے کی بنا پر بھی اکثر قبض کی شکایت ہو جاتی ہے جس کے لیے بڑی عمر کے افراد کو معالج سے مشورہ اور دوا لینا ضروری ہے قبض سے آرام پانے کے لیے کئی قدرتی طریقے موجود ہیں جنہیں آپ اپنے گھر میں ہی اپنا کر اس بیماری سے چھٹکارا پا سکتے ہیں اور ان میں سے کئی طریقہ جات کو میڈیکل سائنس بھی مانتی ہے

جگر کی حفاظت کے چند ضامن اصول


زیادہ سے زیادہ پانی پئیں:
متواتر طور پر جسم میں پانی کی کمی بھی قبض کی وجہ بن سکتی ہے اس سےبچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ متواتر پانی پیتے رہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو اور قبض کی صورتحال در پیش نہ آئے اگر آپ کو قبض ہو گئی ہے تو پھر اس سے آرام پانے کے لیے کاربونیٹڈ پانی پئیں کاربونیٹڈ ڈرنکس کاربو نیٹڈ پانی کا متبادل نہیں اور بعض صورتحال میں یہ قبض کی کیفیت کو مزید بڑھاوا دیتی ہیں
زیادہ سے زیادہ فائبر والی اشیاء کھانا:
جو افراد قبض کا شکار رہتے ہیں انہیں فائبر والی خوراک کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ تحقیق کے مطابق %77 افراد کو کھانے میں فائبر والی خوراک ملا کر کھانے سے قبض سے افاقہ ہوا ہے اس کی وجہ فائبر ملک خوراک زیادہ کھانے سے انتڑیوں میں خوراک کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کے علاوہ فائبر والی خوراک زود ہضم ہونے کی بنا پر قبض سے نجات دلاتی ہے

کولیسٹرول لیول کیسے کم کر سکتے ہیں؟


باقاعدگی سے ورزش کرنا:
حالیہ تحقیق کے مطابق ورزش کرنے سے قبض میں افاقہ ہوتا ہے یا نہیں لیکن ڈاکٹرزاس بات پرمتفق ہیں کہ ورزش کے نتیجے میں اعضاء کو ملنے والی تحریک کی بنا پر خوراک کو جسم کا حصہ بننے اور ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ورزش قبض کی علامات اور وجوہات کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے
کافی پینا:
کافی پینا خاص کر ایسی کافی جس میں کیفین ہو قبض کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے اس کی وجہ کافی کا نظام انہضام سے متعلقہ پٹھوں کو تحریک دینا ہے جس کی وجہ سے خوراک کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے اس کے علاوہ کافی میں حل پذیر فائبر کی معمولی مقدار بھی شامل ہوتی ہے جو کہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا کو بیلنس کر کے ہمیں قبض سے بچاتی ہے

پیشاب کے ٹیسٹ سے لبلبے کے کینسر کی تشخیص


ڈیری مصنوعات:
بعض اوقات ڈیری مصنوعات اور لیکٹوز کی عدم برداشت بھی قبض ہونے کا باعث بنتی ہیں اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو ڈیری مصنوعات سے بنی اشیاء کھانے سے قبض کا مسئلہ درپیش آتا ہے تو آپ ان مصنوعات کو اپنی غذا سے نکال دیں اس سے آپ کو کیلشیم کی کمی مسئلہ درپیش آ سکتا ہے لیکن اس کے لیےآپ اپنی خوراک میں کیلشیم سے بھر پور متبادل اشیاء شامل کر کے اس کمی کا ازالہ کر سکتے ہیں

Leave a reply