مسلح حملوں کا ارتکاب قابل مذمت، تجزیہ، شہزاد قریشی

0
34

(تجزیہ شہزاد قریشی)
قومی سلامتی اور رفاعی اداروں پر حملے جلائو گھیرائو کی روش نہ تو سیاست ہے نہ ہی قوم کی خدمت ۔ اعلیٰ عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی خواہش میں پارلیمنٹ ہائوس میں عدلیہ پر تابڑ توڑ حملے کو بھی درست قرار نہیں دیاجا سکتا ۔ آج پاکستان کے دشمن ملک کا ہرایک ٹی وی چینل ملک کے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ہونے والے کھلواڑ کو بڑھا چڑھا کر دکھا رہا ہے جس پر ہر محب وطن کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے ۔پاکستان نے ہر سیاستدان کو عزت دی اور انہیں اعلیٰ ترین عہدوں سے نوازا افسوس صد افسوس ہر کوئی اقتدار اور اختیارات کے مزے لے کر پاک فوج اور جملہ اداروں کو بُرا بھلا کہنا اپنے سیاسی قد میں اضافے کا باعث کیوں سمجھتا ہے ؟

ملک کے 24 کروڑ عوام نام نہاد سیاسی گماشتوں کے جھوٹے اور کھوکھلے بیانیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ماضی قریب میں ملک کی ہر ایک سیاسی جماعت نے ان اداروں کو زیر لب یا سرعام ان پر زبان درازیاں کیں اور اپنا اپنا جھوٹا بیانیہ بنایا اور ان اداروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ جبکہ محب وطن کے اداروں نے انہیں اقتدار سے ہٹتے ہی جس بے حسی اور بے صبری سے ان اداروں کو نشانہ بنایا وہ قابل مذمت ہے اور جس طرح ان اداروں پر مسلح حملوں کا ارتکاب کیا گیا قابل صدمذمت ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ ان واقعات پر غور کرنا چاہیئے اور ایسے عناصر کو نشان عبرت بنا کر ایک مثال قائم کرنا چاہیئے تاکہ آئندہ کسی بھی سیاسی شخصیت جماعت یا فرد کو ایسی مذموم حرکت نہیں کرنی چاہیئے ۔ ملکی سیاستدانوں کو کھلے دل سے اپنی لغزشوں غلطیوں سے سیکھنا چاہیئے ۔24 کروڑ عوام کی خدمت دفاع پاکستان کو مضبوط کرنے کے لئے کوشاں رہنا چاہیئے۔ ہماری افواج داخلی ،سلامتی اور امن وامان کے لئے دن رات ایک ہوتے ہیں ۔سیاسی حالات کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی صورت حال سے پی ڈی ایم حکومت ڈانوں ڈول دکھائی دیتی ہے۔ عالمی قوتیں اور ہمارا ازلی دشمن بھارت ملک کی موجودہ صورت حال پر طنز کے تیر چلا رہا ہے ہمیں جواب میں پاک فوج زندہ باد کا نعرہ لگانا چاہیئے

Leave a reply