خیبر پختونخواہ کے ضلع اورکزئی کے علاقے حسن زودرہ میں مشتی قبیلے نے خوارج کے خلاف ڈٹ جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ قبائلی عمائدین اور عوام نے بڑے جرگے میں شرکت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب وہ خوارج کو علاقے میں ظلم، جبر اور بھتہ خوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

جرگہ سے قبل خوارج بھتہ وصول کرنے کے لیے قبیلے کے لوگوں کے پاس آئے تھے، تاہم مشتی قبیلے کے جوانوں اور عوام نے بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے انہیں پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعے کے بعد قبیلے کے عمائدین نے فوری طور پر ایک اہم جرگہ طلب کیا، جس میں عوام کو خوارج کے خلاف متحد کرنے پر زور دیا گیا۔جرگے کے موقع پر سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکار بھی علاقے میں پہنچے جن کا قبائل کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا۔ عمائدین نے اس موقع پر کہا کہ خوارج کو معصوم عوام سے بھتہ وصول کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

قبائلی عمائدین نے اعلان کیا کہ "ہم ریاست اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں اور خوارج کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔” جرگے کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے اور عوام نے اتحاد و یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا۔یہ جرگہ قبائل کی اس عزم کا مظہر ہے کہ وہ دہشت گردوں اور خوارج کو اپنے علاقوں میں قدم جمانے نہیں دیں گے اور ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر امن کے قیام کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

Shares: