کراچی پولیس نے بھتہ خور گروہ میں شامل ہونے کے الزام میں جواد قادری اور شاہزیب ملا سمت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

ایس ایس پی عمران خان نے بتایا ہے کہ ناظم آباد میں قادری ہاؤس پر بھتہ خوری کے الزام میں گرفتار ملزم ریحان کی نشاندہی پر چھاپہ مارا گیا،چھاپے میں جواد قادری اور شاہزیب ملا سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے، ریحان جمشید کوارٹر میں بھتہ خوری اور فائرنگ میں ملوث تھا، گرفتار کیے گئے ملزمان بھتہ خور گروہ کے سرغنہ صمد کاٹھیاواڑی اور وصی اللّٰہ لاکھو کا نیٹ ورک چلاتے تھے، گرفتار ملزمان پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب تھے، ملزمان کا سابقہ کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے، جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔

دوسری جانب پاکستان سنی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قادری ہاؤس پر پولیس کے چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں، 20 سے زائد ذمے داران و کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے، قادری ہاؤس کے کیمروں کو بھی توڑ دیا گیا، طاقت کے استعمال سے حق و سچ کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، ثروت اعجاز قادری کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا

کراچی میں قادری ہاؤس پر پولیس کارروائی پر ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی گیشن عمران خان نے کہا ہے کہ ثروت اعجاز کے گھر سے چھاپے میں 17 افراد کو حراست میں لیا گیا، سنی تحریک کے رہنماؤں کا اس میں کوئی کردار نہیں تھا،انٹیلیجنس معلومات اور تکنیکی شواہد کی روشنی میں بھتہ خور گروپ وصی اللّٰہ لاکھو اور عبدالصمد کاٹھیاواڑی کیخلاف کارروائی کی گئی، کارروائی پہلے سے گرفتار ملزم ریحان الدین کی نشاندہی پر کی گئی۔ ملزم ریحان الدین چار سال تک بھتہ کیس میں جیل میں رہا ہے۔ ملزمان ایسی جگہ سے گرفتار ہوئے اس لیے معاملہ حساس ہوگیا، 3 بھتہ خور اور تین شوٹرز کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔ملزمان جمشید روڈ پر کار شوروم سے بھتے کے لیے فائرنگ میں ملوث ہیں، گرفتار 17 ملزمان میں سے 8 ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ ملا ہے، دیگر ملزمان کے جرائم ریکارڈ کی جانچ کی جارہی ہے، سال بھر میں بھتہ خوری کے 169 واقعات ہوئے تھے جس میں 65 واقعات بھتہ خوری کے تھے جبکہ دیگر واقعات ذاتی معاملات کے تھے،کل ہونے والی واردات میں کسی دوسرے گروہ کا نام سامنے آرہا ہے، جو لوگ دورانِ تفتیش سامنے آئے انہیں گرفتار کیا گیا، 17ملزمان حراست میں ہیں، تمام سے تفتیش کی جارہی ہے

قادری ہاؤس سے اسلحہ ملتا اور وہیں واپس جمع ہوتا تھا، بھتہ خور ملزم کے انکشافات سامنے آ گئے، ایس آئی یو سے فائرنگ کے تبادلے میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والے بھتہ خور ملزم ریحان الدین عرف ڈاکٹر نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔نیو ایم اے جناح روڈ کار شوروم پر فائرنگ کرنے والے گرفتار مرکزی ملزم ریحان عرف ڈاکٹر نے کراچی کے تاجروں اور دکانداروں سے بھتہ خوری کے حوالے سے ساری تفصیل بیان کردی۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا ہے کہ ریحان عرف ڈاکٹر نے حلقہ این اے 238 سے قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑا تھا جس میں شکست ہوئی۔دوران تفتیش ملزم نے بتایاکہ وہ جواد قادری عرف واجہ براہ راست صمد کاٹھیاواڑی کیلئے کام کرتا ہے، کراچی میں جواد قادری بھتہ خوری کا سب سے بڑا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ملزم ریحان عرف ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ سنی تحریک کے مرکز قادری ہاؤس سے اسلحہ ملتا اور واپس وہیں جمع ہوتا تھا۔ایم اے جناح روڈ پر شوروم مالک سے بھتے کے واقعے بارے میں ملزم نے بتایا کہ ہمیں اس کی معلومات ملی تھیں تو شاہزیب کو شوروم پر فائرنگ کرنے کے لیے بھیجا تھا۔اس تاجر سے 50 لاکھ روپے بھتے کی رقم ملنا تھی جس میں سے میں 25 لاکھ روپے رکھتا اور باقی 25 لاکھ خبر دینے والے کو دیتا تھا۔ملزم ریحان عرف ڈاکٹر نے بتایا کہ صمد کاٹھیاواڑی کے کارندے، نیو کراچی، جمشید روڈ، لانڈھی اور دیگر علاقوں میں رہتے ہیں، 10سے زائد بھتہ خور ہر وقت رابطے میں رہتے ہیں۔

Shares: