لنڈی کوتل،باغی ٹی وی(نصیب شاہ شینواری )پاک افغان بارڈر تورخم پر ایکسپورٹ دشمن پالیسی قبول نہیں، ایکسپورٹرز کا کروڑوں روپے نقصان ہوتا ہے، چیکنگ کے نام پر پاکستانی ایکسپورٹر کو ایک سازش کے تحت نقصان پہنچایا جارہا ہے، قاری نظیم گل شینواری
پاک افغان بارڈر تورخم کے سینیر ایکسپورٹر، کسٹم کلرینس ایجنٹ اور سیاسی رہنما قاری نظیم گل شینواری نے میڈیا کو بتایا کہ تورخم بارڈر پر ایک سازش کے تحت پاکستانی ایکسپورٹ تجارت کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی خزانے کو روزانہ ایکسپورٹ تجارت کی مد میں لاکھوں روپے ٹیکس جمع کرتے ہیں لیکن تورخم زیرو پوائنٹ پر ہماری پاکستانی ایکسپورٹ،چوزوں سے بھرے ٹرکوں کو بارڈر سیکیورٹی اہلکاروں نے چیکنگ کے نام پر روک لیا جس کی وجہ سے ہزاروں چوزے مرگئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ روکے گئے ٹرکوں کو گیٹ پاس جاری ہوچکے تھے اور پاکستان کسٹم حکام نے گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود گاڑیوں کو زیروپوائنٹ پر روکنا ایکسپورٹ دشمن پالیسی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی چیکنگ کے بعد اگر انہی گاڑیوں میں کوئی غیر قانونی چیز برآمد ہوئی تو ان کی ذمہ داری ایجنٹس پر نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ تورخم بارڈر پر تمام ذمہ دار ادارے گاڑیوں کی چیکنگ ایک وقت اور ایک جگہ پر کریں تاکہ شکوک و شبہات سے بچا جاسکیں اور ایکسپورٹ تجارت ترقی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ چوزوں کے مرنے سے تاجروں اور ایکسپورٹرز کا کروڑوں روپے نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے آئی جی ایف سیِ ، کورکمانڈر پشاور اور کمانڈنٹ خیبر رائفلز سے مطالبہ کیا کہ جمعہ کی روز تورخم زیروپوائنٹ پر چوزوں سے بھرے ٹرکوں کو روکنے کی تحقیقات کی جائیں ۔