قتل کا فتوٰی دینا یا قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا نہ صرف غیر شرعی بلکہ غیر آئینی عمل ہے۔ علامہ راغب نعیمی

0
70
DR raghib naeemi

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ کسی کو قتل کا فتوٰی دینا یا قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا نہ صرف غیر شرعی بلکہ غیر آئینی عمل ہے۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے، علامہ راغب نعیمی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عدم برداشت کی وجہ سے لوگ مذہبی مسائل میں سننے کو تیار نہیں ہیں۔علامہ راغب نعیمی نے وضاحت کی کہ توہین کا علم ہونے پر بھی کسی شخص کو دوسرے کو سزا دینے کا اختیار نہیں ہے۔ سزا دینے کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے اور شریعت کسی فرد کو دوسرے کی جان لینے کا حق نہیں دیتی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اصل مسئلہ سودی معیشت کا ہے، جسے ختم ہونا چاہیے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے بلوچستان میں نواب اکبر بگٹی کے ساتھ ہونے والے نامناسب معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اثرات اب بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ ہجوم کے ہاتھوں کسی ملزم کا قتل خلاف اسلام اور خلاف قانون ہے، اور اگر عوام کو معلوم ہو کہ کسی فرد نے توہین مذہب کی ہے تو بھی کوئی فرد اس کو خود قتل نہیں کرسکتا۔علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ لوگوں کو اس بات کو تسلیم کرنے میں مشکل ہو رہی ہے، لیکن علما کو اس حوالے سے شعور دینا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو اس لیے شہید کیا گیا کیونکہ ان کا ایمان تھا کہ دھماکہ کرکے بے گناہوں کی جان لینا غیر اسلامی ہے۔

Leave a reply