صدر مملکت آصف علی زرداری ،وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اسپین میں پیش آنے والے المناک کشتی حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے ان کے غم میں شریک ہونے کا اظہار کیا۔انہوں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ صدر مملکت نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر اور سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
، وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہریوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت پالیسی مرتب کی جائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسپین جانے کی کوشش میں تارکین وطن سے بھری کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے کشتی حادثہ میں پاکستانیوں سمیت اپنے پیاروں کو کھونے والے تمام خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ایک اور کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کا ضیاع میرے لیے باعثِ صدمہ ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ اسپین میں پاکستانی سفارتخانہ اور وفاقی حکومت حادثہ میں اپنے جانیں گنوانے والے شہریوں کی لاشوں کو فوری طور وطن لانے اور متاثرہ خاندانوں کی درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ ایک اور یادہانی ہے کہ مکروہ انسانی سمگلنگ کی روکتھام کے لیے موثر اقدامات اٹھانا ناگذیر بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں میں تارکینِ وطن کی کشتی کا ایک اور حادثہ پیش آنا پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے عوام کو اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے پیاروں کو انسانی سمگلنگ کے جرائم میں ملوث بھیڑیوں کے حوالے نہ کریں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی حادثے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں پاکستانی شہری بھی سوار تھے، جن میں سے 40 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔انہوں نے جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کشتی میں پاکستانیوں سمیت 80افراد سوار تھے ،کشتی مراکش کی بندرگاہ دخلہ کے قریب حادثے کا شکار ہوئی ،رباط میں سفارت خانہ مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔پاکستانیوں کو مدد فراہم کرنے کیلئے سفارت خانے کی ٹیم دخلہ روانہ ہوگئی ،وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔معلومات کیلئے 9207887-051 پررابطہ کیاجا سکتاہے ،معلومات کیلئے ای میل cmu1@mofa.gov.pk پر بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔
مراکش میں قائم مقام پاکستانی سفیررابعہ قصوری کا کہنا ہے کہ کشتی حادثے میں 44پاکستانیوں کی اموات کی تصدیق نہیں کرسکتے،مراکش حکومت کی جانب سے10پاکستانیوں کے نام دیئے گئے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشتی حادثے میں کچھ لوگوں کو بچایاگیاہے،پاکستانی سفارتخانہ جلد بچ جانےوالے افراد سے ملاقات کرکے تفصیلات حاصل کرےگا۔
موسم شدید سرد ،بالائی علاقوں میں برفباری کی پیشگوئی
یواےای کی 2 ڈپازٹس کوایک سال کیلئے رول اوور کرنے کی تصدیق