سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن دورے کے دوران مبینہ حملے کے معاملے پر برطانوی ڈپلومیٹک پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن کا دورہ کیا ہے
برطانوی ڈپلومیٹک پولیس کے دورے کے دوران پاکستانی عملے نے سابق چیف جسٹس کی گاڑی پر مبینہ حملے سے متعلق بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ ہائی کمیشن کی گاڑی میں موجود تھے۔ برطانوی ڈپلومیٹک پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن کو اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر بتایا گیا کہ جمعہ کے روز ڈپلومیٹک پولیس کے وفد نے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران سے ملاقات کی تھی۔
یاد رہے کہ لندن میں پاکستان ہائی کمیشن نے کسی کو نامزد کیے بغیر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملے کے واقعے کے بارے میں باضابطہ شکایت درج کرائی تھی،پاکستانی ہائی کمیشن کی شکایت کی تصدیق کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان پر حملے سے آگاہ ہیں، اور یہ واقعہ سٹی آف لندن میں پیش آیا ہے، جہاں کی پولیسنگ سٹی آف لندن پولیس کے ذمے ہے
لندن،قاضی فائز عیسیٰ پر حملہ کرنیوالوں کے نام پی سی ایل میں ڈال دیئے گئے
لندن پولیس کی جانب سے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملہ کرنے والے ملزمان جن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے کےخلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اور انہیں بہت جلد پاکستان ڈی پورٹ کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ لندن پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور حملہ آوروں کی شناخت کے لئے اہم شواہد جمع کر لئے ہیں،قاضی فائز عیسیٰ پر حملہ گزشتہ ماہ لندن میں ہوا تھا، جس کے بعد پاکستانی حکام نے فوری طور پر برطانوی حکام سے رابطہ کیا تھا۔ لندن پولیس نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کی ہیں اور جلد ہی ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ملزمان کو قانونی طریقے سے پاکستان واپس بھیجا جائے گا تاکہ ان کے خلاف ملکی قانون کے تحت کارروائی کی جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنے کے معاملے میں سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو اس معاملے میں قانونی کارروائی کے حوالے سے ہدایات فراہم کی ہیں، جس کا مقصد ہراسانی میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات اٹھانا ہے۔وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی وزارت نے واضح کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنے والے تمام عناصر کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے گی۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔