بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں دو قبائلی گروہوں کے درمیان شدید مسلح تصادم کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی ہے اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
کاکوزئی اور بدوان قبائل کے درمیان ذاتی چپقلش کے باعث فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا، جو تاحال جاری ہے۔ لیویز ذرائع کے مطابق دونوں جانب سے بھاری اسلحے کا استعمال کیا جا رہا ہے اور مزید جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی افراد کو فوری طور پر سول ہسپتال چمن اور قلعہ عبداللہ منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق تصادم کے بعد علاقے میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہو چکی ہے۔ ایف سی، لیویز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، تاہم فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے باعث سیکیورٹی ادارے بھی احتیاط کے ساتھ کارروائی کر رہے ہیں۔
کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کوئٹہ چمن شاہراہ سمیت دیگر اہم شاہراؤں پر ٹریفک کی آمدورفت عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے تاکہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ فریقین کے درمیان فائرنگ کی شدت کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور مقامی عمائدین سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں تاکہ ثالثی کے ذریعے تصادم کو روکا جا سکے۔
واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور حکام نے عندیہ دیا ہے کہ امن و امان کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر چین کا دورہ یا چینی صدر سے ملاقات کریں گے
پہلا ٹی ٹوئنٹی: بنگلادیش کی پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست
ماسکو میں پیوٹن اور علی لاریجانی کی ملاقات، ایرانی جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال
ماسکو میں پیوٹن اور علی لاریجانی کی ملاقات، ایرانی جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال