پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹرز کو سنٹرل کنٹریکٹس برائے 26-2025 کارکردگی کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ کیا ہے، کئی نئے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹس ملنے کا امکان ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو نئے سینٹرل کنٹریکٹ دینے جب کہ ناقص پرفارمنس کے حامل کھلاڑیوں کو نئے کنٹریکٹس نہ دینے کا فیصلہ کیا ہےذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کنٹریکٹس برائے 26-2025 کے لیےکوچز اور متعلقہ آفیشلز سے مشاورت کر لی ہے، جلد ناموں کو حتمی شکل دے کر نئے کنٹریکٹس کا اعلان کر دیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس 2025-26 پر مشاورت کا عمل حتمی مرحلے میں داخل کر دیا ہے، جس کے دوران کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو بنیادی معیار قرار دیا گیا ہے، ناقص کارکردگی دکھانے والے متعدد کھلاڑیوں کے معاہدے ختم ہونے کا امکان ہے جبکہ کئی نئے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو پہلی بار سینٹرل کنٹریکٹ دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

پی سی بی کے کوچز، ڈائریکٹرز اور فنانس ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے تفصیلی مشاورت کر رہے ہیں تینوں فارمیٹس میں مستقل جگہ نہ بنانے والے کھلاڑیوں کو آئندہ کنٹریکٹس میں شامل نہیں کیا جائے گا،حسن نواز، محمد حارث، صفیان مقیم، حسن علی، فہیم اشرف اور فخر زمان سمیت کئی کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹس میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جبکہ حسین طلعت، خوشدل شاہ، محمد نواز اور صاحبزادہ فرحان کے نام بھی زیر غور ہیں۔

دوسری جانب عامر جمال، محمد حریرہ، حسیب اللہ، عثمان خان اور محمد علی کے لیے جگہ بنانا مشکل دکھائی دے رہا ہے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ سینٹرل کنٹریکٹ کے تین سالہ فنانشل ماڈل کا آخری سال ہوگا اور کھلاڑیوں کی حتمی فہرست چیئرمین پی سی بی کی منظوری کے بعد باضابطہ طور پر جاری کی جائے گی۔

موجودہ کنٹریکٹ کے مطابق اے کیٹیگری کے کھلاڑیوں کو آئی سی سی آمدنی سمیت 65 لاکھ، بی کو 45 لاکھ، سی کو 20 لاکھ اور ڈی کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو تقریبا 12 لاکھ روپے ماہانہ دیے جاتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی کی منظوری کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا جائے گا، 3 سالہ فنانشل ماڈل کے 2026 میں ختم ہونے کے بعد نئے کنٹریکٹس میں کھلاڑیوں کا معاوضہ بڑھانے یا کم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

Shares: