قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا بڑا اعلان
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا بڑا اعلان
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اہم خطاب میں کہا ہے کہ آج میں نے آپ سے بہت اہم بات کرنی ہے،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر ہے،اپنی قوم کو بتانا چاہتاہوں کہ میں سیاست میں کیوں آیا ،ہمارے سامنے 2 راستے ہیں،آج بھی مجھے کسی چیز کی ضرورت نہیں ،اللہ نے مجھے سب کچھ دے دیا ہے، زیادہ تر لوگوں کو سیاست میں آنے سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا ہم وہ پہلی نسل تھے جو آزاد پاکستان میں پیدا ہوئے،خود داری آزاد قوم کی نشانی ہوتی ہے،پاکستان نے عظیم ملک بننا تھا، پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا،ریاست مدینہ مسلمانوں کیلئے رول ماڈل ہے، طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہو تو وہ قوم تباہ ہوجاتی ہےریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی تھی جہاں انصاف نہ ہو وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں،پیسے اور خوف کی غلامی شرک ہے،لوگ مجھے پوچھتے تھے آپ کو سیاست میں آنے کی ضرورت کیا تھی جب میں چھوٹا تھا تو پوری دنیا میں پاکستان کی مثالیں دی جاتی تھیں،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کلمہ ہمیں کسی کے سامنے جھکنا نہیں سکھاتا،سب سے بڑا شرک پیسے کی پوجا کرنا ہے،وسطی ایشیا سے لوگ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں آتے تھے،ہمیں بھی اپنے پیغمبر کے راستے پر چلنا چاہیے، وہ عظمت کا راستہ ہے25سالہ سیاست میں ایک چیز کہی ہےکسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، ہم چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہیں اپنی قوم کو کسی کی غلامی نہیں کرنے دوں گا یہ بات میں 25 سال سے بول رہا ہوں میں نے ہمیشہ ایسی خارجہ پالیسی کی بات کی۔ جو آزاد ہو اور پاکستان کے لئے اچھی ہو۔انصاف اور انسانیت اسلامی ریاست کی بنیاد ہے ۔ میرے سیاست میں آنے کے تین مقاصد تھے ۔ انصاف ، انسانیات اور خودداری ۔ لا الہ الااللہ انسان کو ہر قسم کی غلامی سے آزاد کرتا ہے 14سال تک سیاست میں میرا مذاق اڑایا گیا،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وسطی ایشیا سے لوگ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں آتے تھے،ہمیں بھی اپنے پیغمبر کے راستے پر چلنا چاہیے، وہ عظمت کا راستہ ہے،25سالہ سیاست میں ایک چیز کہی ہےکسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، ہم کسی کے خلاف نہیں لیکن مفاد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں،9،11میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا،اس وقت بھی دوسروں کی جنگ میں شرکت کی مخالفت کی تھی،جب مشرف ہمیں امریکا کی جنگ میں لے کر گئے میں تب بھی اسی کمرے میں بیٹھا تھا،ہمیں کہا گیا کہ امریکا کی حمایت نہ کی تو کہیں وہ ہمیں ہی نہ مار دے، میں نے ہر جگہ پر کہا ہمارا اس جنگ سے کچھ لینا دینا نہیں تھا،کیا پرائی جنگ میں پاکستانیوں کو قربان کرنا چاہیئے، امریکہ کی جنگ میں شرکت سے سب سے زیادہ نقصان قبائلیوں کو ہوا،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی،قبائلی علاقے کو میں بہت اچھی طرح جانتا ہوں،اس جنگ میں قبائلی علاقے میں کتنے ہی لوگ مارے گئے،ہمارے نبیؐ کا راستہ آسان نہیں تھا، اس لیے اسکولوں میں سیرت نبویؐ کی تعلیم دلوانا چاہتا ہوں،سیاست میں آنے کا مقصد ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں لیکن مفاد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے،باجوڑ میں ڈرون حملے میں مدرسے کے 80بچے مارے گئے،بار بار ہم سے ہی ڈو مور کا مطالبہ کیا گیا، ڈرون حملوں کیلئے دھرنے دیئے، وزیرستان مارچ کیا ہر فورم پر ڈرون حملوں کیخلاف آواز اٹھائی،کس قانون میں لکھا ہوا ہے کہ جس کیلئے جنگ لڑیں وہ ہی آپ پر حملہ کرے،آزاد خارجہ پالیسی کا مطلب کسی سے دشمنی نہیں ہوتا، اقبال کا شاہین مشکل وقت کا سامنا کر کے آگے بڑھتا ہے، وہ مقابلہ کرتا ہے اور عظمت کے راستے پر چلتا ہے۔حکومت میں آتے ہی کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کیلئے ہوگی کہا تھا ہم ایسی کوئی خارجہ پالیسی نہیں بنائیں گے جس سے ہمارے لوگوں کو نقصان ہو،بھارت نے کشمیر کا اسٹیٹس بدل کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی میری فارن پالیسی کسی کے خلاف نہیں مگر آزاد ہے ۔ بھارت کے خلاف ہر فورم پر تب بھارت کی جب انھوں نے کشمیر والا مسئلہ بگاڑا ۔ اس سے پہلے ہر طرح بھارت سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ جو عدم اعتماد ہو رہا تھا یہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت ہو رہا تھا۔ 7 مارچ کو ہمیں کسی ملک سے ایک پیغام آیا،ہے تو یہ پیغام وزیراعظم کیلئے لیکن پوری قوم کے خلاف ہے، اس پیغام میں عدم اعتماد آنے سے پہلے ہی اس کا ذکر تھا کہا گیا عمران خان چلا گیا تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا،کہا گیا اگر عمران خان وزیراعظم رہتا ہے توہمارے آپ کے ساتھ تعلقات خراب ہوجائیں گے،قوم سے سوال ہے کہ کیا یہ ہماری حیثیت ہے؟ یہ ایک آفیشل ڈاکومنٹ ہے، ہمارے سفیر کو کہا گیا کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی،ہمارے سفیر کو کہا گیا کہ جب تک عمران خان ہے تعلقات اچھے نہیں ہوسکتے،روس جانے کا فیصلہ میرا اکیلا فیصلہ نہیں تھا ۔۔ اس فیصلے میں ہماری عسکری قیادت کی مشاورت بھی شامل تھی ہمیں کہا جارہا ہے کہ آپ روس کیو ں گئے، ایسے کہا جارہا ہے جیسے ہم ان کے نوکر ہیں، یہ کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان کی جگہ جو آئیں گے انہیں ان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے،پاکستان کے جانے پر اعتراض یوں اٹھایا گیا جیسے ہم ان کے نوکر ہیں،مجرم ڈکلیئر ہونے والا جھوٹ بول کر بھاگا ہوا ہے،ایسی خارجہ پالیسی نہیں چاہتا کہ کسی اور کی بہتری کے لیے پاکستان کا نقصان کروں!میڈیا کے کچھ لوگ بیرونی قوت کی دھمکی کو کور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان کو ملک کو لوٹنے والے ٹھیک لگتے ہیں لیکن عمران خان انہیں پسند نہیں ہے، ان کو تمام پاکستانی لیڈروں کا پتہ ہے کہ کس کے کتنے پیسے باہر پڑے ہیں، انہیں ہم سب سیاستدانوں کے بارے میں سب معلوم ہوتا ہے،ہمارے تین لوگ ان کو پسند آ گئے ہیں،ان تینوں نے اپنے دور حکومت میں ڈرون حملوں کی مذمت تک نہیں کی،کہا گیا عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو پاکستان کو معاف کردیں گے 400ڈرون حملوں کی کسی نے ایک بار بھی مذمت نہیں کی، اس لیے ان کو یہ لوگ پسند ہیں،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نیپال میں اپنی ہی فوج سے بچنے کیلئے نریندر مودی سے مل رہے تھے،وکی لیکس نے بتایا کہ فضل الرحمان نے امریکی سفیر کو کہا مجھے موقع دیں، کیسے ممکن ہے کوئی میرے آرمی چیف کو دہشتگرد کہے اور میں چپ کر کے بیٹھا رہوں یہ ایک آفیشل دستاویز ہے، ہمارے سفیر کو کہا گیا ،ہم ایک آزاد خارجہ پالیسی چاہتے ہیں،شہباز شریف نے کہا عمران خان نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ کر بڑی غلطی کی، ہم جنگ یا کسی تنازعہ میں آپ کے ساتھ نہیں ہاں امن میں آپ کے ساتھ ہیں، جب آپ کو خود شرم نہ ہو تو دنیا نے اپ کی کیا عزت کرنی ہے، ماضی میں بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھیں انہیں کتنی ذلت کا سامنا کرنا پڑامیری سب سے بڑی ذمہ داری میرے 22 کروڑ لوگ ہیں، شہباز شریف کا اقتدار میں آنے کا مقصد ہی کچھ اور ہے،ہمارے ملک میں بمباری ہورہی تھی آ پ اور آپ کے بھائی صاحب چپ رہے ،کابینہ اورقومی سلامتی کمیٹی کے سامنے اس مراسلے کے منٹس کو رکھا ،اتوار کو ملک کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا ،اتوار کو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی ہے،ہمارے انصاف کے نظام میں یہ طاقتور کو قانون کے نیچے لانے کی صلاحیت نہیں مجھے لوگوں نے کہا استعفی دے دیں، میں آخری گیند تک مقابلہ کرتا ہوں، میں نے ہار زندگی میں نہیں مانی، ووٹ کا جو بھی ریزلٹ ہو مزید طاقتور ہو کر سامنے آؤں گا،چاہتاہوں کہ پوری قوم دیکھے کون اپنے ضمیر کا سودا کرتا ہے اگر آپ کا ضمیر جاگا تھا تو آپ کو استعفیٰ دینا چاہیے تھا، چوری کے پیسے سے لوگوں کو خریدا جارہا ہے کچھ بھی نظریاتی نہیں ہورہا ہے، یہ صرف اور صرف ضمیر کا سودا ہورہا ہے،اگر ڈاکومنٹ پر شک تھا تو آج قومی سلامتی کی کمیٹی میں آ کر کیوں نہیں دیکھا ؟ مجھے ابھی بھی اپنے لوگوں سے امید ہے،ان سے کہتا ہوں لوگوں نے کبھی آپ کو بھولنا نہیں،آپ پر ہمیشہ کیلئے مہر لگ جائیگی کوئی آپ کو معاف نہیں کریگا یہ لوگ موجودہ دور کے میر صادق اور میر جعفر ہیں،یہ آپ وہ کرنے جا رہے ہیں جس پر آنے والی نسلیں بھی معاف نہیں کریں گی،کوئی خوش فہمی میں نہ رہے کہ عمران خان چپ کر کے بیٹھ جائیگا،میں وہ آدمی نہیں جسے پرچی پر پارٹی کی چیئرمین شپ ملی ہو،
وزیراعظم عمران خان نے جوش خطابت میں امریکہ کا نام لے لیا اور کہا کہ امریکہ سے ہمیں جو لیٹر آیا، بعد ازاں جب احساس ہوا ملک کا نام نہیں لینا تھا تو پھر کہا کہ ہمیں امریکہ سے جو لیٹر آیا، امریکہ سے نہیں کسی اور باہر کے ملک سے،
ہے تو یہ وزیراعظم کے خلاف لیکن یہ ملک کے خلاف ہے،
وزیراعظم عمران خان مشکل میں پھنس گئے، یہ کام نہ کیا تو پارٹی چھوڑ دیں گے، اراکین کا اعلان
سیالکوٹ، توہین مذہب کے الزام پر شہری کا قتل،وزیراعظم کا نوٹس،گرفتاریاں شروع
توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم و توہین مذہب کا مقدمہ، 16 اکتوبر سے قبل فیصلہ سنائیں گے، عدالت
توہین رسالت کیس میں نوجوان نے قادیانی گستاخ رسول کو جج کے سامنے گولی ماردی
وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دائر
توہین رسالت کی مجرمہ خاتون کو سزائے موت سنا دی گئی
مدرسے کی طالبات نے خاتون معلمہ کو گلی میں مبینہ طور پر ذبح کر دیا
خواب دیکھا،استانی نے توہین مذہب کی، اسلئے ذبح کر دیا، ملزمہ طالبات کا بیان
اسلام آباد میں ماں نے تین بچوں کو چھری سے ذبح کر دیا