قومی اسمبلی اجلاس، ایک گھنٹہ تاخیر سے اجلاس کا آغاز ہوا
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کی صدارت کی،اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا،تلاوت کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی،اجلاس میں نو منتخب اراکین موجود ہیں،پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی معرض وجود میں آگئی ۔ نو منتخب ارکان اسمبلی نے اپنا حلف اٹھا لیا،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حلف لیا.
سپیکر قومی اسمبلی الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کا فیصلہ فوری جاری کرنے کی رولنگ دیں،عمر ایوب
عمر ایوب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان تاحال نامکمل ہے، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر فیصلہ نہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کی، سپیکر قومی اسمبلی الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کا فیصلہ فوری جاری کرنے کی رولنگ دیں، اپنے حلقے کی عوام اور قائد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم اپنے منتخب اراکین کی طرف سے احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، عمر ایوب خان نے اپنی تقریر میں رول 51 کا حوالہ دے دیا، عمر ایوب خان نے خواتین کے لئے مخصوص نشستوں میں نامزد عالیہ حمزہ کی تصویر ایوان میں لہرا دی،عالیہ حمزہ اس وقت جیل میں ہیں،
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب قومی اسمبلی پوری ہو تب اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوتا ہے، ببائیں جانب جو بیٹھے ہیں دنیا جانتی ہے وہ اجنبی لوگ ہیں، آئین پر عمل درآمد کئے بغیر ملک آگے نہیں لے جایا جا سکتا،
قومی اسمبلی،خواجہ آصف نے گھڑی لہرا دی،بولے "یہ گھڑی کے لیے شور کر رہے ہیں”
خواجہ آصف کو مائک ملنے پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین نےشدید احتجاج کیا،سنی اتحاد کونسل کے ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے شدید نعرے بازی کی،خواجہ آصف نے بھی اپوزیشن اراکین کو گھڑی لہرا کر دکھا دی، خواجہ آصف نے کہا کہ ان کا نکتہ اعتراض آیا اس نکتہ اعتراض کا جواب دے رہا ہوں،سنی اتحاد کونسل نے کسی مخصوص نشست کے لئے کوئی فہرست نہیں دی،انہوں نے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا کہ کوئی فہرست نہیں ،میں نے جواب دے دیا اب یہ شور اس لیے کر رہے ہیں ،خواجہ آصف نے گھڑی لہرانا شروع کر دی اور کہا کہ یہ گھڑی کے لیے شور کر رہے ہیں
اپوزیشن کے شور شرابہ میں اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی کارروائی جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دی
سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، سابق وزیراعظم نواز شریف، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، خورشید شاہ، سردار ایاز صادق،عمر ایوب، شہر یار آفریدی، علی محمد خان، شیر افضل مروت اور دیگر نو منتخب اراکین ایوان میں موجود ہیں، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی یوسف تالپور وہیل چیئر پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف بھی قومی اسمبلی کے ایوان میں پہنچ گئے، نواز شریف نے سابق صدر آصف زرداری سے مصافحہ کیا،ایوان میں آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے مصافحہ کیا،آصف علی زرداری نے رول آف سائن پر دستخط کر دیئے،مولانا فضل الرحمان نے رول آف ممبرز پر دستخط کر دیے،اسپیکر قومی اسمبلی نے کھڑے ہوکر مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا،عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی کا پوسٹر تھامے رول آف ممبرز پر دستخط کر دیئے،نواز شریف نےبھی رول آف ممبرز پر دستخط کر دیئے، نواز شریف کے دستخط کرتے وقت لیگی کارکنان نے "وزیراعظم نوازشریف” کے نعرے لگائے جبکہ سنی اتحاد کونسل اراکین کی جانب سے "دیکھو دیکھو کون آیا؟” کے نعرے لگائے گئے،صاحبزادہ حامد رضا نے رول آف ممبرز پر دستخط کر دیئے،خالد مگسی، بیرسٹر عقیل ملک، شیخ آفتاب احمد، طارق بشیر چیمہ نے بھی رول آف ممبرز پر دستخط کر دیئے،مولانا عبد الغفور حیدری، اعجاز الحق، نے بھی رول آف ممبرز پر دستخط کر دیئے،بیرسٹر گوہر نے رول آف ممبر پر دستخط کرنے کے بعد عمران خان کی تصویر لہرا دی.
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدوں کے لیے جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی منظور
قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے سردار ایاز صادق، ملک محمد عامر ڈوگر کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کو جمع کرائے گئے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے نامزد امیدوار سردار ایاز صادق کے تجویز کنندان میں چوہدری سالک حسین، عبدالعلیم خان، سید نوید قمر اور اویس احمد لغاری شامل ہیں،ملک عامر ڈوگر کے تجویز کنندان میں صاحبزادہ صبغت اللہ، علی محمد اور ڈاکٹر امجد علی خان شامل، ہیں،قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے لیے سید غلام مصطفی شاہ اور جنید اکبر کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کو جمع کرائے گئے۔ڈپٹی اسپیکر کے لیے نامزد امیدوار غلام مصطفیٰ شاہ کے لیے تجویز کنندان میں محمد رضا حیات ہراج اور اعجاز حسین جاکھرانی شامل ہیں،جنید اکبر کے تجویز کنندان میں محمد ثناء اللہ خان مستی خیل، محمد ریاض خان فتیانہ اور مہر غلام محمد لالی شامل ہیں،اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب بروز جمعہ یکم مارچ 2024 کو ہو گا،قومی اسمبلی کے آج منعقد ہونے والے اجلاس میں 282ممبران قومی اسمبلی نے حلف اٹھایا اور رول آف ممبر پر دستخط کیے،
سپیکر کے لئے ملک عامر ڈوگر،ایاز صادق کے کاغذات جمع
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کے لیے ملک عامر ڈوگر کے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے گئے،ڈپٹی سپیکر کے لیے جنید اکبر خان کے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے گئے، مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق نے بھی سپیکر قومی اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے ہیں۔پیپلزپارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔سیکریٹری قومی اسمبلی نے ایوان کے اندر ہی کاغذات نامزدگی وصول کیے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی،مہمانوں کی گیلری میں مریم اورنگزیب اور اسحاق ڈار کے ہمراہ موجود تھیں، پیپلز پارٹی کی آصفہ بھٹو نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی،
قبل ازیں اراکین اسمبلی کی ایوان میں آمد شروع ہو گئی ہے،عطا اللہ تارڑ، سید خورشید شاہ، شہلا رضا، تہمینہ دولتانہ، انجینئر امیر مقام، شیخ آفتاب ایوان میں موجود ہیں،اویس لغاری، ریاض پیرزادہ، طاہرہ اورنگزیب، نور عالم خان، کھیل داس کوہستانی، ذرائع گل، دانیال چودھری ایوان میں موجود ہیں،رومینہ خورشید عالم، نوشین افتخار، نوید قمر، آغا رفیع اللہ، خالد مگسی، خواجہ آصف ایوان میں موجود ہیں،علیم خان، زرتاج گل، علی محمد خان بھی ایوان میں پہنچ گئے،نامزد امیدوار وزیراعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے.
سابق صدر آصف علی زرداری کی ایوان میں آمد ہوئی،پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین نے ڈیسک بجا کر آصف علی زرداری کا استقبال کیا، ایوان میں ایک زرداری سب پہ بھاری کے نعروں کی گونج سنائی دی، آصف زرداری نے نعروں کے جواب میں ہاتھ ہلایا،
یوسف رضا گیلانی سینیٹ سے مستعفیٰ،قومی اسمبلی میں حلف لے لیا
پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوگئے ہیں، یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کا حلف لے لیا، یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کی نشست سے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیش کردیا،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یوسف رضا گیلانی کا استعفی منظور کرلیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے
قومی اسمبلی اجلاس، کون بچائے گا پاکستان قیدی نمبر 804 کے نعرے
تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے ایوان میں عمران خان کی تصاویر لہرا دیں، ’’عمران خان زندہ باد” کے نعرے بھی لگائے،پی ٹی آئی کے اراکین عمران خان کی تصویریں لے کر قومی اسمبلی میں موجود ہیں،سنی اتحاد کونسل کے اراکین نےسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا،بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے،عمر ایوب خان شیخ وقاص اکرم شیر افضل مروت سمیت دیگر اراکین موجود ہیں،سنی اتحاد کونسل اراکین کی قومی اسمبلی ہال میں نعرے بازی جاری ہے، اراکین کی جانب سے کون بچائے گا پاکستان قیدی نمبر 804 کے نعرے لگائے گئے،سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے پوسٹرز اٹھا رکھے ہیں،آئی آئی پی ٹی آئی ،عمر ایوب، اسد قیصر نے ایوان میں نعرے لگوائے،
اپوزیشن ہم ہیں حکومت میں نہیں بیٹھیں گے،نورعالم خان
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نور عالم نے پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ہم ہیں حکومت میں نہیں بیٹھیں گے، اپوزیشن میں آواز اٹھانی آتی ہے، ہم فرد واحد کے لیے نہیں ملک کے لیےلڑتے ہیں اور عوام کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، پہلے بھی عوام کے لیے آواز اٹھائی اب بھی اٹھائیں گے،مہنگائی ہو، امن و امان ہو یا رائلٹی کی بات ہو، آواز اٹھائیں گے، ملک کی بات ہو یا اداروں کے لیے بات ہو سب کریں گے، اسمبلی میں آئیں لیکن احتجاج کا طریقہ ہوتا ہے،احتجاج ہم سب کو کرنا چاہیے، پاکستان کی سیاست میں آئی ایم ایف باہر کے ممالک کو ملوث کرتے ہیں، اندرونی معاملات امریکا اور آئی ایم ایف کے حوالے کر رہے ہیں،پاکستانی قوم کو احتجاج کرنا چاہیے، عوام کو اپنے ان ارکان قومی اسمبلی سے پوچھنا چاہیے باہر ممالک کو کیسے خطوط لکھ رہے ہیں۔
صدارتی ووٹ دینے سے متعلق وقت آنے پر بات کریں گے۔فاروق ستار
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاست سے دنیا کے تعلقات میں رخنہ ڈالنا غیر آئینی بھی ہے۔مشکل حالات ہیں، ڈیلیور کرنا ہوگا، لوگوں کی مشکل آسان کرنا ہو گی، مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی بحران بڑے چیلنجز ہیں،صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا اس حوالے سے کیا کہیں گے؟ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نامناسب بات ہے کہ گھر میں جھگڑا ہے تو عالمی ادارے کو آگاہ کریں،صحافی نے سوال کیا کہ ایم کیو ایم کو کتنی وزارتیں مل رہی ہیں؟ جس پرفاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کا بنیادی نکتہ آئینی ترمیمی بل ہے، مقامی حکومتوں اور ضلع کی سطح پر اختیار ہونے چاہئیں، مضبوط مرکز مضبوط پاکستان کی ضمانت ثابت نہیں ہوئے، صدارتی ووٹ دینے سے متعلق وقت آنے پر بات کریں گے۔
اپوزیشن نے شرپسندی کی تو سختی سے نمٹیں گے، احسن اقبال
ن لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جمہوریت کا ایک پہیہ ہے.اپوزیشن اگر مثبت کردار ادا کرے تو ہم خیرمقدم کریں گے.شرپسندی کی گئی تو سختی سے نمٹیں گے.پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کوئی ایک جماعت اکیلے نہیں کرسکتی.پی ٹی آئی کو چار میں سے ایک فیڈریٹنگ یونٹس کا مینڈیٹ ملا ہے، ہمیں چار میں سے تین یونٹس کا مینڈیٹ ملا ہے، ایک یونٹ کا میڈیٹ رکھنے والے کیسے کہہ سکتے ہیں دھاندلی ہوئی، اتحادی حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت ہے،
آج پارلیمنٹ میں سرپرائز دیں گے، شیر افضل مروت
تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ آج پارلیمنٹ میں سرپرائز دیں گے، جو اجنبی لوگ ہیں پارلیمان میں جو فارم 47 پر آئے ہیں، وہ ایم این اے نہیں ہیں آج پارلیمان میں بیٹھے ہونگے، ان لوگوں کا اسمبلی میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے، ان لوگوں کو یہ سیٹیں ہضم نہیں کرنے دیں گے، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا معاملہ بانی پی ٹی آئی دیکھیں گے،
عمران خان کو اسمبلی میں بطور وزیر اعظم لائیں گے،عمر ایوب
تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت قرضے درست طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، عالمی مالیاتی ادارے چاہتے ہیں کہ ان کے قرض کا درست استعمال ہو۔عمران خان کو اسمبلی میں بطور وزیر اعظم لائیں گے، عوام کے مسائل کے خاتمے کی بھرپور کوششں کریں گے،آج ہم اس اجلاس میں آواز اٹھائیں گے، یہاں پر ہماری ترجیح ہوگی کہ ہم اپنے لیڈرز جو جیل میں ہیں ان کو یہاں پر لائیں گے,الیکشن کمیشن ڈنڈی مار رہا ہے،
ہم محب وطن ہاکستانی ہیں، ہم چاہتے ہیں آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ صحیح کاموں میں استعمال ہو،اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ نہیں ہوا،پی ڈی ایم حکومت کا سٹریکچر بنایا گیا، یہ چوں چوں کا مربع کچھ نہیں کر پائے گا،پاکستان کو ہماری ہی پارٹی مشکلات سے نکال سکتی ہے، ہمارا سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد ہے، تحریک انصاف کا انٹراپارٹی انتخابات ہورہا ہے، تمام معاملات جلد ہو جائینگے،
سب سے زیادہ والد صاحب کو مِس کر رہا ہوں،زین قریشی
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ والد صاحب کو مِس کر رہا ہوں، آج وہ یہاں ہوتے تو انکے لیئے فخر کا مقام ہوتا، ان کی غیر موجودگی میں ظاہر ہے دل بھاری ہے انہوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے، انکی قربانی کی وجہ سے نہ صرف میں بلکہ میرے جیسے کئی ایم این ایز الیکٹ ہو کر آئے ہیں،
اراکین قومی اسمبلی کے حلف کے بعد سب سے پہلا مرحلہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہو گا، پہلے سامنے آنے والے مجوزہ شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی یکم مارچ کو جمع ہونے تھے اور 2 مارچ کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہونا تھاتاہم اب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے نیا شیڈول جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کاغذات نامزدگی آج دن 12بجے سے پہلے جمع کرائیں گے اور اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن جمعہ یکم مارچ کو ہو گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے مسلم لیگ ن نے ایاز صادق کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی نے غلام مصطفیٰ شاہ کو نامزد کیا ہے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے تاحال کسی کو بھی امیدوار نامزد نہیں کیا گیا جبکہ جے یو آئی نے ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ وہ مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دیں گے یا اپنا امیدوار سامنے لائیں گے۔
قومی اسمبلی کااجلاس طلب کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے صدرمملکت کے اعتراضات کا جواب دیدیا
جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اٹھائے اعتراضات
ہائیکورٹ نے کیس نمٹا کرتعصب کا مظاہرہ کیا،عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست
،اگر کوئی جج سپریم کورٹ کی ساکھ تباہ کر کے استعفی دے جائے تو کیا اس سے خطرہ ہمیں نہیں ہوگا؟