قومی اسمبلی میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی کامیابی پر قرارداد منظور

NA

اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی دو روزہ سمٹ کے کامیاب انعقاد پر قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے اس قرارداد کی پیشکش کی، جسے تمام اراکین نے سراہا۔عطا تارڑ نے قرارداد کا متن پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان صدر، وزیراعظم، نائب وزیراعظم، اور اسپیکر قومی اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔ ایس سی او سمٹ کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کا مثبت تشخص دنیا کے سامنے آیا ہے، اور اس سمٹ کے ذریعے پاکستان کی تجارت کو فروغ ملے گا۔ 27 سال بعد پاکستان میں ایک بڑا ایونٹ منعقد ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ ایس سی او سمٹ سے پاکستان میں امن کی بحالی ہوگی۔ یہ ایوان ایس سی او کے خطے میں سیاسی، اقتصادی، دفاعی، اور سلامتی کے مسائل پر اس کے اہم کردار کو تسلیم کرتا ہے۔ عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ "یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم اور متحرک ملک ہے، اور ایس سی او کانفرنس میں خطے کے مسائل پر پاکستان کا مضبوط مؤقف پاکستانی قوم کی ترجمانی کرتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر حکومت، وزارت داخلہ، وزارت قانون، وزارت اطلاعات، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس، رینجرز، اور پاک فوج کے کردار کو بھی سراہا۔
قرارداد کے متن میں یہ بھی شامل تھا کہ "یہ ایوان ایس سی او کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد کی سجاوٹ، مہمانوں کا خیرمقدم کرنے، اور پاکستان کا نام بلند کرنے کے لیے کیے گئے تمام حکومتی اقدامات کو سراہتا ہے۔” انہوں نے جن اداروں اور افسران نے کانفرنس کے دوران اپنے فرائض سرانجام دیے، انہیں قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا۔عطا تارڑ نے اس موقع پر اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ایک سیاسی جماعت نے طلباء کے ذریعے امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی، اور عوام کے سامنے یہ تمام حقائق رکھ دیے ہیں۔ ہتک عزت قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "پی ٹی آئی نے کبھی برداشت نہیں دکھائی، اور ان کی تقریروں میں اسرائیلی مظالم کا ذکر کبھی نہیں ملتا۔عطا تارڑ نے کہا کہ "پی ٹی آئی نے فلسطین پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا اور ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ "پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری تلخی اور سیاسی اختلاف کی ایک تاریخ ہے، لیکن محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت پر سب سے پہلے نواز شریف ہسپتال پہنچے۔ دوسری طرف، پی ٹی آئی کے لیڈر نے سیاسی مخالفت کو دشمنی میں بدلا۔ نواز شریف نے ہمیشہ رواداری کی سیاست کو فروغ دیا۔یہ واضح رہے کہ اسلام آباد میں ہونے والا یہ اجلاس انتہائی سخت سیکیورٹی میں منعقد ہوا، جس کے دوران حکومت نے شرکاء کے لیے خصوصی اقدامات کیے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں اجلاس کی میزبانی پاکستان نے کی، جبکہ آئندہ سال یہ اجلاس روس میں ہوگا۔یہ قرارداد نہ صرف پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ اس کا مقصد خطے میں امن اور ترقی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو بھی اجاگر کرنا ہے۔

Comments are closed.