وزیر داخلہ محسن نقوی نے کوئٹہ کادورہ کیا اور وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ سول ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی ہے.

کوئٹہ میں سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کامل کرمقابلہ کرناہے،ملک سےدہشت گردی ختم کریں گے، دہشتگردوں کوکیفرکردارتک پہنچائیں گے، محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کےساتھ ہرممکن تعاون کیاجائے گا،معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے انسانیت کے دشمن ہیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ بلوچ عام یہ سوچ لے کہ آپ کی حکومت آپ کو بہتری کی طرف لے کر جا رہی ہے، تعلیم، صحت کی سہولیات بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور یہ کون لوگ ہیں جو ہمارے بلوچ نوجوانوں کو خودکش بناتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ کیوں میڈیا چینلز اس کنفیوژن کا شکار ہیں کہ مذہب کے نام پر تشدد ہے تو اس کو سب دہشت گرد ہیں اور نام نہاد قومی پرستی کے نام پر جو دہشت گردی ہے اس کو آج تک ناراض بلوچ کہہ کر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جو لوگ ہیومن رائٹس کے چیمپئن بنتے ہیں، سڑکوں پر نکلتے ہیں، وہ آج کدھر ہیں، وہ آج کیوں اس واقعے کی مذمت نہیں کرتے؟ مذمت تو چھوٹا لفظ ہے، ان کو حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ایسے لوگوں کو کیفکردار تک پہنچائیں۔ خودکش بنانے والے عوامل آپ کو بلوچستان کی سڑکوں پر بھی نظر آتے ہیں کہ جہاں پر خودکش حملہ کرتے ہیں اور وہ یہاں پر اپنی سیاست اس طریقے سے کر رہے ہیں۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کوئی قوم نہیں ہے، دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کے درمیان نہیں ہے، یہ لڑائی پورے معاشرے نے لڑنی ہے، یہ میڈیا، عدالت، سیاستدان، دانشوروں نے لڑنی ہے، یہ سوچ بچار کرنا پڑے گا کہ بلوچستان میں خون کا بازار کب تک گرم رہے گا۔ کیوں میڈیا چینلز اس کنفیوژن کا شکار ہیں کہ مذہب کے نام پر تشدد ہے تو اس کو سب دہشت گرد ہیں اور نام نہاد قومی پرستی کے نام پر جو دہشت گردی ہے اس کو آج تک ناراض بلوچ کہہ کر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کراچی : پولیس کے ضلع سینٹرل کےمختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مارکیٹوں کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا، میئر کراچی

حیدرآباد:شہریوں سے بھتہ لینے کے الزام میں 3 پولیس افسران سمیت 6 اہلکار برطرف

Shares: