اداکار سیف علی خان کے خاندان کی میڈیکل انشورنس کلیم کی منظوری کے بعد، جو ان کے ساتھ ایک چوروں کی کوشش کے دوران حملے کے بعد فوری طور پر دی گئی، ایک تنظیم نے انشورنس ریگولیٹر ادارہ آئی آر ڈی اے آئی کو خط لکھ کر مشہور شخصیات کے لیے "خصوصی سلوک” پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
سیف علی خان پر ممبئی میں ان کے گھر میں چوری کی کوشش کے دوران چھری سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کے میڈیکل کلیم کی ایک دستاویز سوشل میڈیا پر سامنے آئی۔ اس دستاویز کے مطابق، ان کے پانچ روزہ علاج کے لیے تقریباً 36 لاکھ روپے کا کیش لیس درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں سے انشورنس کمپنی نے 25 لاکھ روپے کی ادائیگی کی منظوری دی۔ نیوا بُوپہ نے پری آتھورائزیشن کی درخواست وصول کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ مزید کلیمز گائیڈلائنز کے مطابق عمل میں لائے جائیں گے۔
ممبئی میں قائم "ایسوسی ایشن آف میڈیکل کنسلٹنٹس”، جو 14,000 سے زائد طبی پیشہ ور افراد کی نمائندگی کرتی ہے اور کئی شہروں میں اس کی شاخیں ہیں، نے آئی آر ڈی اے آئی کے چیئرمین کو ایک خط لکھا ہے، جس میں سیف علی خان کے علاج کے لیے کیش لیس کلیئرنس پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا: "ہم اپنی تشویش اور عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے لیے لکھ رہے ہیں کہ سیف علی خان کو ان کے انشورنس پالیسی کے تحت 25 لاکھ روپے کی کیش لیس علاج کی منظوری دی گئی ہے، جو عام پالیسی ہولڈرز کے مقابلے میں ایک خصوصی سلوک معلوم ہوتا ہے۔””یہ واقعہ ایک فکر انگیز رجحان کو اجاگر کرتا ہے جہاں مشہور شخصیات اور اہم افراد اور کارپوریٹ پالیسی ہولڈرز کو زیادہ فائدے اور بہتر کیش لیس علاج کی حدود ملتی ہیں، جبکہ عام شہریوں کو ناکافی شرحوں کا سامنا ہوتا ہے۔”
ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایسی پریکٹسیں "غیر منصفانہ تفاوت” پیدا کرتی ہیں۔ "ہمیں یقین ہے کہ انشورنس تمام افراد کے لیے ایک تحفظ ہونا چاہیے، چاہے ان کا سماجی درجہ کوئی بھی ہو۔ مشہور شخصیت کی حیثیت کی بنیاد پر خصوصی سلوک ایک دو سطحی نظام تخلیق کرتا ہے، جو عام پالیسی ہولڈرز کے لیے امتیازی سلوک ہے۔ انشورنس کلیمز اور کیش لیس علاج کی حدود کے تعین میں زیادہ شفافیت کی ضرورت ہے۔”ایسوسی ایشن نے آئی آر ڈی اے آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور یہ یقینی بنائے کہ تمام پالیسی ہولڈرز کو یکساں سلوک ملے۔ ساتھ ہی ساتھ انھوں نے خصوصی سلوک کو روکنے اور میڈیکل کلیمز کی منظوری میں شفافیت بڑھانے کے لیے رہنما اصولوں کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
سیف علی خان کو 16 جنوری کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، ڈاکٹروں کے مطابق ان کے جسم میں سے ایک زخم ریڑھ کی ہڈی پر تھا اور چھری ان کی ریڑھ کی ہڈی سے صرف 2 ملی میٹر کی دوری پر تھی۔ سیف علی خان کی پیٹھ کی تکلیف اور گردن و بازو پر زخموں کا آپریشن کیا گیا تھا، اور انھیں گزشتہ ہفتے اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا، جس کے بعد انھیں ایک ہفتے کے لیے بستر پر آرام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
سیف علی خان کیس : ممبئی پولیس کی تحقیقات ایک نئے موڑ میں داخل
سیف علی خان حملہ،پولیس نے ملزم اور سیف کے خون آلود کپڑے تحویل میں لےلئے
کرینہ کپور نے سیف کو کیوں چھریاں ماریں؟ہسپتال رپورٹ،مزید سوالات
ارنب گوسوامی واحد اینکر جو سیف علی خان کیس حل کرنے کے قریب ہے،مبشر لقمان
سیف علی خان حملہ،گرفتار ملزم کے والد نے بیٹے کو بے گناہ کہہ دیا