پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کے فائنل میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سنسنی خیز مقابلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 202 رنز کا ہدف دیا، جسے لاہور قلندرز نے عمدہ بیٹنگ کی بدولت آخری اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔لاہور قلندرز کی جانب سے بیٹرز نے شاندار کارکردگی دکھائی، لاہور قلندرز اس فتح کے ساتھ پی ایس ایل ٹائٹل تین مرتبہ جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جانے والے اس بڑے مقابلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز اسکور کیے۔اننگز کی خاص بات حسن نواز اور فہیم اشرف کی جارحانہ بیٹنگ رہی، جنہوں نے ابتدائی اوورز میں ہی لاہور کی بولنگ پر دباؤ ڈال دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ اسٹروک پلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔
لاہور قلندرز کے گیند بازوں نے درمیانے اوورز میں واپسی کی کوشش کی، تاہم کوئٹہ کے بیٹرز نے آخری اوورز میں ایک بار پھر تیز رفتاری سے اسکور کیا اور ٹیم کو ایک مضبوط مجموعے تک پہنچا دیا۔
ٹاس کے بعد سعود شکیل نے کہا کہ فائنل سے قبل ہمیں آرام کا موقع ملا، جس سے ہم مزید تازہ دم ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور قلندرز کی مضبوط باؤلنگ کے خلاف ایک بڑا اسکور بنانا چاہتے ہیں اور انہیں مشکل ہدف دینے کی کوشش کریں گے، جبکہ میں نے کھلاڑیوں کو یہی کہا ہے کہ یہ صرف ایک میچ ہے، فائنل کے دباؤ کو محسوس نہ کریں۔
ٹیم میں تبدیلی کے حوالے سے سعود شکیل نے بتایا کہ محمد وسیم مکمل فٹ نہیں تھے، اس لیے ان کی جگہ خرم شہزاد کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ہم تسلسل سے اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور آج بھی اسی کارکردگی کو دہرانا چاہتے ہیں، تمام کھلاڑیوں کو اپنے کردار کا علم ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے بتایا کہ سکندر رضا کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، جنہیں شکیب الحسن کی جگہ پلئنگ الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں فورسز کی کارروائیاں،9 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد مارے گئے