مزید دیکھیں

مقبول

چین کا جوابی وار ، امریکہ کی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیرف لگا دیا

امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ ...

ڈاکٹر عافیہ رہائی،امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل کے باہر مظاہرہ

ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے انسانی حقوق کے رضاکاروں...

شہباز اور نوازشریف کا لندن کا جلد دورہ متوقع

وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف...

اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ کا یاد گار مشاعرہ.تحریر:شیخ فرید

بلوچستان رائئٹرز گلڈ (برگ) نے اپنی ادبی کانفرنس موخر کر دی

یوم پاکستان کی مناسبت سے اکادمی ادبیات پاکستان کوئٹہ کی جانب سے ایک کثیر اللثانی محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا مشاعرے میں اردو پشتو بلوچی براہوی زبان کے شعرا کرام نے شرکت کی ۔ مشاعرے کی صدارت ممتاز شاعر ادیب اعجاز امر نے کی ۔ جب کہ مہمان خصوصی ڈاکٹر رحمت اللہ نیازی چیئرمین پشتو اکیڈمی تھے ۔ مہمان اعزاز کی حیثیت سے معروف شاعر و ادیب نواب نور خان محمد حسنی اور تسنیم صنم صاحبہ موجود تھیں ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ۔ اعجاز امر کا کہنا تھا کہ اکادمی ادبیات کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ان حالات میں بھی تقریبات کا اہتمام کیا۔ ڈاکٹر رحمت اللہ نیازی نے مقامی زبانوں کی ترویج میں ادبیات کے کردار کو سراہا ۔

تسنیم صنم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ادبیات کی تقریبات میں کچھ عرصے کے لیے رکاوٹ ائی تھی مگر اب تقریبات بحال ہونے سے وہ معاملات بھی حل ہو گئے ۔ تقریب کی نظامت نوجوان شاعر احمد وقاص کاشی نے کی جبکہ دیگر شعرا میں فائزہ شکیل ، فاریہ بتول ، عظیم انجم ہانبھی ، ذوالفقار رضا ، نجیب اللہ احساس ، سومرو۔خاکسار ، عادل اچکزئی ، عزیز حاکم ، ارمش اور ڈاکٹر قیوم۔بیدار شامل تھے

صوبے کی فعال ، متحرک اور معروف ادبی تنظیم بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) نے 7 اپریل کو نوری نصیر خان کلچرل کمپلیکس میں ہونے والی سالانہ ادبی کانفرنس اور آغاگل ادبی ایوارڈز کی تقریب کوئٹہ کے حالات اور ذرائع آمد و رفت کی بندش کے پیشِ نظر ملتوی ک دی گئی ہے ۔

اِس سلسلے میں برگ کی مجلسِ عاملہ کا ہنگامی اجلاس پروفیسر ڈاکٹر صابر بولانوی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بلوچستان میں سیکورٹی خدشات اور عدم تحفظ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ 7 اپریل بروز سوموار کو نوری نصیر خان کلچرل کمپلیکس میں منعقد ہونے والی ادبی کانفرنس اور آغاگل ادبی ایوارڈز کی تقریب کو منسوخ کیا جاتا ہے ۔ جبکہ ادبی کانفرنس کیلیے نئی تاریخ کا اعلان جلد باہمی مشاورت سے طے کی جائے گی ۔

یاد رہے کہ سالانہ ادبی کانفرنس میں لاہور ، میانوالی ، چشتیہ ، سرگودھا ، ساہیوال ، پاکپتن شریف ، پسنی ، سبی اور لورالائی کے ادباءحضرات و شعراء کرام کے علاوہ کوئٹہ 16 اہلِ قلم کو اْن کی بہترین ادبی تخلیقات پر آغاگل ایوارڈز کا اعلان کیا گیا ہے ۔ جو جلد پیش کئے جائینگے .آغاگل ایوارڈز پانے والے اہلِ قلم میں ڈاکٹر راحت جبیں رودینی
دل آویز
سرجن ڈاکٹر اعظم بنگلزئی
پرچھائیاں
پروفیسر ڈاکٹر شمیم کوثر
بلوچستان میں اردو ادب
پروفیسر ارشد راہی
پپلی کے نیچے
ڈاکٹر رحمت عزیز خان
خوابوں کی شہزادی
ڈاکٹر فضل خالق
سیالیچک
محترمہ فرح علوی
بانس کی باڑ
محترم شاہد بخاری
پاکستانی ادب کے معمار
محترم محمد یٰعقوب فردوسی
عاشقِ اقبال
محترمہ غزالہ اسلم
بہار آنےکو ہے
محترم عاصم بخاری
اثاثہ
محترم عبدالرحیم بھٹی
راجپوت فبائل
محترم ریاض ندیم نیازی
تمھیں اپنا بنانا ہے
محترم غلام زادہ نعمان صابری
تقسیم
محترم اوصاف شیخ
ہر سفر دائرہ
محترم علیم مینگل
آواز کے سائے
پروفیسر اکبر خان اکبر
جادو نگری
شیخ فرید
برف بولان
محترم احمد وقاص کاشی
ش کا رقص
محترمہ تسنیم صنم
ہجر کی طاق راتیں
محترمہ صدف غوری
تلاشِ وفا
محترم شفقت عاصمی
ساربانی سڑک
محترمہ ذکیہ بہروز ذکی
موسمِ گل گزر نہ جائےکہیں
ڈاکٹر اکرم خاور
چاہتوں کے درمیاں
محترم عظیم انجم ہانبھی
بھنوروں کے انتظار میں
پرفیسر خورشید افروز
مشاہیرِ بلوچستان
ڈاکٹر محمد نواز کنول
رومی اور اقبال
شبیر احمد بھٹی
ریوڑ
کاوش صدیقی
جل پری
کامران قمر
شرفِ قمر
آسناتھ کنول
صحراء کی ہتھیلی پہ دیا ، شامل ہیں ۔۔