اسلام آباد (محمد اویس) ایم کیو ایم کا دباؤ کام کرگیا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے کوٹہ سسٹم میں توسیع کاکمیٹی سے پاس ہونے والے آئینی بل ہی واپس لے لیا،چیئرمین کمیٹی نے ارکان کو آگاہ کیاکہ بل کی منظوری کے دوران گنتی غلط ہوئی تھی. بل کی منظوری واپس لینے پر بل کی محرک عالیہ کامران نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی منظور ہونے والے بل کو واپس نہیں لے سکتی ہے سب مصطفی کمال کی پریس کانفرنس کے بعد کیا گیا ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جے یو آئی ف کی رکن عالیہ کامران نے کمیٹی کے منٹس پر شدید اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہاکہ 27 ستمبر کی میٹنگ میں آرٹیکل 27 کا بل پاس ہوگیا، ابھی تک اسمبلی کی ویب سائٹ پر پریس ریلیز موجود ہے، کہا گیا کہ میں نے اشارہ کیا کہ ووٹوں کی اتنی تعداد ہے، کیا میں نے ووٹ گنتی ہوتے ہیں؟ یہ میرا کام ہے؟ مصطفی کمال پریس کانفرنس کرتے ہیں اور کہتے ہیں کوٹے کے خلاف ہیں، دو دن کے بعد ایک پریس کانفرنس کے بعد سب کو خیال جاتا ہے کوٹہ سسٹم کو ختم کریں، یہ ساری رولز اینڈ ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے، حسان صابر نے کہاکہ مصطفیٰ کمال نے تین چار دن بعد پریس کانفرنس کی ہے، نوید قمر نے کہاکہ ایک دفعہ بل پاس ہونے کے بعد کسی کو اعتراض ہے تو وہ کوئی بل پیش کرسکتے ہیں، ایوان میں بھی یہ بل دو تہائی اکثریت سے پاس ہونا ہے، وہ وہاں بھی مخالفت کر سکتے ہیں،

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ 12 ممبرز کی تعداد کو چھ سات نہیں کر سکتے، اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو ماننا چاہئے، عالیہ کامران نے کہاکہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ سات بندے نہ گن سکیں، کوئی بھی معاملہ ہم اسپیکر کی اجازت کے بغیر اوپن نہیں کرسکتے، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ میں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ گنتی غلط ہوئی ہے،
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اس کو ابھی ڈیفر کیا جائے اور اسپیکر سیکرٹریٹ کو بھیجا جائے، چیئرمین کمیٹی نے معاملے کو موخر کردیا

نیب ترمیمی بل وفاقی وزیر اعظم نذیرتارڑ کی درخواست پر موخر کر دیا گیا۔نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن ترمیمی بل کمیٹی نے منظور کر لیا

ہماری آبادی بڑھ گئی،اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے،مطالبہ آ گیا
نوید عامر جیوا کی جانب سے پیش کردہ آئینی ترمیمی بل 2024 زیر غور آیا نوید عامر جیوا نے کہاکہ اقلیتوں کی نشستوں کو ڈبل کیا جائے، یہ اقلیتوں کا دیرینہ مطالبہ ہے، ہماری آبادی بڑھ گئی ہے، نمائندگی اتنی کی اتنی ہی ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبوں سے بھی رائے لی جائے،خیبرپختونخوا نے اضافے کی مخالفت کی ہے،صوبوں کی نشستیں بھی بڑھنی ہے، ان کے کمنٹس آجائیں تو اس بل کو لگایا جائے کتنا اضافہ ہونا ہے اس کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، نوید قمر نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر اس پر کوئی اتفاق رائے بنانے کی کوشش کریں، عالیہ کامران نے کہاکہ اس معاملے کو تمام جماعتوں کے سامنے لے کے جائیں،چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ہم صوبوں کی رائے کا انتظار کرتے ہیں، کمیٹی نے بل آئندہ کے لئے موخر کرد

Shares: