قرت العین حیدر ، ایک موسیقار
کیسے کیسے لوگ/ آغا نیاز مگسی
دنیا میں ایسی بہت سی نامور شخصیات گزری ہیں اور کچھ اس وقت بھی موجود ہیں جن کی شہرت اور پہچان کسی ایک وجہ سے ہوتی ہے مگر وہ اپنی اس شہرت کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی خصوصی مہارت رکھتی ہیں ایسی شخصیات میں حضرت امیر خسرو اور شکیلہ بانو بھوپالی سب سے نمایاں اور واضح مثال ہیں ۔ امیر خسرو کی شہرت اردو، ہندی اور فارسی کے ایک بہت بڑے شاعر کی تھی لیکن وہ شاعر کے علاوہ ایک بہت بڑے گائیک، قوال اور موسیقار بھی تھے اور اسی طرح ماضی قریب میں شکیلہ بانو بھوپالی اردو کی پہلی خاتون قوال اور موسیقار کی حیثیت سے مشہور تھیں مگر وہ اردو کی پہلی خاتون صاحب دیوان شاعرہ بھی تھیں بالکل اسی طرح اردو کی ممتاز ادیبہ قرت العین حیدر کی پہچان ایک افسانہ نگار اور ناول نگار کی تھی مگر وہ اس کے علاوہ ایک بہترین موسیقار بھی تھیں مگر اس حوالے سے ان کی شہرت اور پہچان نہیں ہو سکی۔ قرت العین حیدر ہارمونیم اور ستار سمیت موسیقی کے دیگر سازندے بھی بڑی مہارت سے بجاتی تھیں اس سلسلے میں انہوں نے سورج بخش سری واستو، راج کمار شیوپوری اور گیانوٹی بھٹناگر سے موسیقی کی خصوصی تربیت حاصل کی تھی یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ایک ماہر موسیقار کی حیثیت سے نہ صرف موسیقی کے موضوع پر مختلف جرائد و رسائل میں کئی خصوصی مضامین لکھے بلکہ برصغیر کے ممتاز کلاسیکل فنکار استاد بڑے غلام علی خان کے فن گائیکی اور موسیقی پر ایک کتاب بھی لکھی۔