شاہ محمود قریشی کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ،کشمیر پر بات چیت

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملائیشین ہم منصب سیف الدین عبداللہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملائیشین ہم منصب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرتبادلہ خیال کیا گیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں 4 ہفتوں کے مسلسل کرفیو سے زندگی مفلوج ہو چکی ہے ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو بربریت کا نشانہ بنا یاجارہا ہے ،بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں ،او آئی سی سے لےکریورپی پارلیمان تک پوری دنیا سراپا احتجاج ہے،

ملائیشیاکےوزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا

واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی پابندیوں کا دوسرا ماہ شروع ہو چکا ہے 33 ویں روز سے لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں، وادی کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 33 روز سے زندگی مفلوج ہے، وادی میں ہر گزرتے دن کےساتھ انسانی المیہ جنم لینے لگا۔ بھارتی فوج نے وادی میں کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کر رکھا ہے۔ ٹرانسپورٹ، کاروبار، دکانیں مکمل بند ہیں۔

احتجاج کرنے والے کشمیریوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے، بھارتی فوج دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر چکی ہیں، گرفتاری کے دوران کشمیریوں‌کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، پیلٹ گن کے چھرے برسائے جاتے ہیں ،پوری وادی ایک جیل بن چکی ہے، کسی کو بھی گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں، کاروبار تباہ ہو چکا، ادویات کی قلت ہے،کشمیریوں نے مرنے والوں کو گھروں میں ہی دفنانا شروع کر دیا ہے

Comments are closed.