سعودی عرب میں جاری او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو سے ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی نے ملائیشیا کے اپنے ہم منصب سیف الدین عبداللہ سے بھی ملاقات کی ، اجلاس کے موقع پر پاکستان ترکی ملائشیا سہ ملکی مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان جبکہ ترکی اور ملائشیاء کے وزرائے خارجہ نے اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب میں او آئی سی اجلاس کے موقع پر ترکی کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی. اس موقع پرشاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کثیر الجہتی ہیں کیونکہ یہ حکومت سے حکومت، عوام سے عوام اور دل سے دل تک ہیں، دونوں ممالک نے مشکل وقت میں کھل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ ترک وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ 15 جولائی 2016ء کو ترکی پر آمریت کے ناکام حملے کے بعد پاکستان نے سب سے پہلے ترکی کی حکومت اور صدر رجب طیب اردوان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ پاکستان کی سپریم کورٹ کا فتح اللہ گولن کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دینا قابل تحسین ہے۔ فریقین نے پاکستان اور ترکی دوطرفہ تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ملائشیا کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے باہمی تعلقات بہت گہرے اور مضبوط ہیں۔ ملائیشیا کے صدر ڈاکٹر مہاتیر محمد کے حالیہ دورہ پاکستان کے نقوش ابھی تک ہمارے ذہنوں میں ترو تازہ ہیں، دونوں ممالک کی قیادت کی طرف سے حالیہ دوروں کے نتیجے میں یہ دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے،

Shares: