باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ پر اسلام مخالف پروپیگنڈے کی روک تھام کا عالمی دن مقرر کرنے پر زور دیا ہے

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این اے او سی‘ دوستوں کے گروپ کا سالانہ اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تہذیبوں کے اتحاد اور اس کے دو بنیادی محرکین ترکی اور سپین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے آج کی یہ تقریب منعقد کی۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا کا سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ عالمگیریت لوگوں کو قریب لے کرآئی ہے تو دوسری جانب اس نے معاشروں کے اندر تقسیم اور تفریق بھی پیدا کی ہے۔ اسی تناظر میں پندرہ برس قبل ’تہذیبوں کا اتحاد‘ تشکیل دیاگیا تاکہ مختلف ثقافتوں اور مذہبی اعتقادات کے درمیان باہمی احترام کو فروغ دیاجائے اور ایک ایسا پلیٹ فارم وجود میں آئے جو تعصبات پر غالب آئے اور تقسیم ختم کرے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ اس اتحاد نے گزشتہ برسوں کے دوران لائق_تحسین کام کیا ہے لیکن اس کی ذمہ داریاں دوچند ہوگئی ہیں۔ ”تہذیبوں میں ٹکراو“ کی آوازیں اب بھی گونج رہی ہیں۔ہم دنیا میں مذہبی اعتقادات کی بنیاد پر عدم برداشت، امتیازی رویے، نسل پرستی، نفرت انگیز گفتگو اور تشدد کوبڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے خوف کو بنیاد بنا کر نسل پرستی کو ہوا دینا اور بدنام کرنا ایسا استحصال کا ہونا، درپیش چیلنج کی گہرائی کا مظہر ہے۔ مذہبی دقیانوسی منفی خیالات نے ہمارے خطے سمیت کئی مقامات پر، کورونا عالمی وبا کے باعث پہلے سے پریشان حال عوام کی تکالیف کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف عوام میں مقبولیت حاصل کرنے اور دوسری جانب حدود قیود سے آزاد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو توہین آمیز مواد پھیلانے کے لئے استعمال کرنے سے یہ مسئلہ مزید شدت اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ آزادی اظہار رائے یہ اجازت نہیں دیتی کہ دوسروں کا دل دکھایاجائے اور ان کی توہین کرنے کے لئے اس آزادی کو استعمال کیاجائے۔ سب سے زیادہ فکرمندی کا باعث ریاست کا مذہبی اعتقاد کی بنیاد پر تشدد کی سرپرستی کرنا ہے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ آج اسلام سے نفرت وبیزاری بلاشک وشبہ انتہائی دائیں بازو اور فسطائیت کی علمبردار جماعتوں کے منشور کا حصہ ہے جو مسلمانوں کو نکال باہر کرنے کے مطالبے کررہی ہیں، حجاب کو سیاسی رنگ دیتی ہیں، گاو رکھشاکے نام پر لوگوں کو نشانہ بناتی ہیں، قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے اور اسے جلاتے ہیں، اسلامی مقدس مقامات وعلامات کی بے حرمتی کرتے ہیں اور آزادی اظہار رائے کے نام پر، اشتعال انگیزی کرتے اور پھیلاتے ہیں، اور دانستہ طورپر توہین آمیز خاکوں اور مقابلوں کا انعقاد کرتے ہیں۔ اسلام اور اس کے پیغمبر ﷺ کی جب گستاخی کی جاتی ہے تواس سے مسلمانوں کو کس قدر کرب اوراذیت پہنچتی ہے، اس کا اندازہ ہونا چاہیے اور اس ضمن میں مسلمانوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرنا چاہئے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ تہذیبوں کے اتحاد کے دوست گروپ کا ایک رکن ہونے کی حیثیت سے اور ہمارے بانیان کی بصیرت کی روشنی میں پاکستان ملک کے اندر اور باہر مذہبی تحمل و برداشت، ہم آہنگی اور تعاون کے فروغ کے عزم پر کاربند ہے۔ حال ہی میں دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ کرتارپور راہداری کھول کر پاکستان نے اس ضمن میں اپنے پختہ عزم کا عملی اظہار کیا ہے جس کے ذریعے ہمسایہ ملک اور دنیا بھر کے سکھ بھائیوں کو ان کے اس مقدس مقام تک آسان رسائی فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ ا پنی مذہبی رسومات ادا کرسکیں۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ نفرت اور تشدد پر اکسانے والی دانستہ اشتعال انگیزی اور غصہ دلانے کے اقدامات کو عالمی سطح پر غیرقانونی قرار دیاجائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ”اسلاموفوبیا سے مقابلے کے عالمی دن“ کا اعلان کرے اور اس عفریت کے خاتمے کے لئے جوابی اتحاد تشکیل دیا جائے ۔  ”تہذیبوں کے اتحاد“ کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ پل تعمیر کئے جائیں، نہ کہ انہیں جلایا جائے؛ ایک دوسرے کے مذہبی اعتقادات اور ادیان کا احترام کیا جائے نہ کہ ان کی توہین کی جائے؛ تعمیری انداز میں رابطوں کو فروغ دیاجائے نہ کہ تنہائی اور اجنبیت کانشانہ بنایاجائے۔ آئیے ہم مل کر پرامن دنیا کی تعمیر کے لئے کام کریں جہاں مختلف تہذیبیں اور ثقافتیں بقائے باہمی، امن وآشتی اور ایک دوسرے کے احترام کی بنیاد پرزندگی گزارسکیں۔ 

 

Shares: