قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے اہم ملاقات کی ہے، جس میں ایران کی سرزمین پر جاری اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق شیخ محمد بن عبدالرحمٰن نے اسرائیلی جارحیت کو ایران کی خودمختاری اور علاقائی سلامتی کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی پامالی ہے۔قطری وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں جاری کشیدگی کو فوری کم کرنے اور سفارتی ذرائع سے تنازعات کے حل کی اشد ضرورت ہے۔ بیان میں خطے میں قیام امن کے لیے تمام فریقین کو صبر و تحمل سے کام لینے کی تلقین کی گئی۔
ایران کا سخت مؤقف
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اس تنازع میں فریق بنا تو اس کے نتائج پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کی شمولیت نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرناک ہو گی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کسی جنگ یا تصادم کا خواہاں نہیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے مسلسل حملوں کی موجودگی میں کوئی بات چیت ممکن نہیں۔”تنازع پر مذاکرات اسی وقت ہو سکتے ہیں جب اسرائیل اپنی فوجی کارروائیاں مکمل طور پر بند کرے۔” عباس عراقچی
یہ ملاقات اور بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے، اور خطے میں کسی بھی ممکنہ عالمی تصادم کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستانیوں کی سالانہ آن لائن شاپنگ 1 ارب ڈالر سے تجاوز، 5 فیصد ٹیکس عائد
اسرائیلٰ ،بھارتی خفیہ گٹھ جوڑ، ایران میں 121 بھارتیوں سمیت 141 موساد ایجنٹس گرفتار
سندھ طاس معاہدہ بحال نہیں ہوگا، پاکستان کا پانی استعمال کریں گے،بھارتی وزیر داخلہ
ملک بھر میں شدید بارشوں کا امکان، سیلاب کا الرٹ جاری
اصفہان پر اسرائیلی حملے کی تصدیق، تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں