بہار الیکشن سے پہلے ہی راہول گاندھی نے مودی کے جعلی مینڈیٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے، جس سے مودی کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک ہوگیا، راہول گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کروڑوں لوگوں کو انتخابات میں دھاندلی کا شک تھا، کیونکہ بی جے پی کو کبھی عوامی ناراضی کا سامنا نہیں ہوا رائے شماری اور ایگزٹ پولز کچھ اور دکھاتے تھے، لیکن اصل نتائج بالکل مختلف آتے تھے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ الیکشن نتائج کے بعد مودی لاڈلی بہنا، آپریشن سندور اور پلواما جیسے قومی سلامتی کے ڈرامے رچا کر جھوٹا بیانیہ بناتا ہے پہلے پورے ملک میں ایک دن میں ووٹنگ ہوتی تھی، اب ای وی ایم کے باعث انتخابات مہینوں تک جاری رہتے ہیں ہریانہ، مہاراشٹر اور مدھیا پردیش میں پولز کے نتائج ہمیشہ مختلف نکلے۔

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ سپلائی کرنیوالے 4 ملزمان گرفتار

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے جعلی ووٹرز کو شامل کیا جا رہا ہے مہاراشٹر میں صرف 5 ماہ میں اتنے نئے مشکوک ووٹرز شامل ہوئے جتنے پچھلے 5 سالوں میں نہیں ہوئے تھے لوک سبھا میں اپوزیشن اتحاد جیتا، لیکن اسی ریاست کے اسمبلی الیکشن میں اپوزیشن کا صفایا ہو گیا،مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایک کروڑ سے زائد نئے ووٹرز نے ووٹ دیا جو لوک سبھا میں رجسٹر نہیں تھے الیکشن کمیشن نے کہا شام 5:30 بجے زبردست ووٹنگ ہوئی، مگر پولنگ اہلکاروں نے کہا اس وقت لائنیں یا ہجوم نہیں تھا۔ یہ پہلا واضح اشارہ تھا کہ ووٹنگ کے عمل میں کچھ سنجیدہ گڑبڑ ہوئی ہے۔

راہول گاندھی کے مطابق کئی بار درخواستوں کے باوجود، الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ ڈیجیٹل فارمیٹ میں دینے سے انکار کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے 200 سے 300 کلو وزنی کاغذی ریکارڈ فراہم کیا، ڈیجیٹل ڈیٹا دینے سے انکار کیا الیکشن کمیشن کا سی سی ٹی وی فوٹیج 45 دن میں تباہ کرنے کا فیصلہ، مشکوک حرکت اور راز چھپانے کی کوشش تھی،ڈیجیٹل دور میں جہاں ڈیٹا محفوظ کرنا آسان ہے، الیکشن کمیشن کا ثبوت مٹانے کا منصوبہ ناقابل فہم تھا تحقیقات بعد میں کرناٹک منتقل ہوئیں، جہاں کانگریس کو 16 نشستوں کی امید تھی، مگر صرف 9 ملیں۔ کرناٹک کی ایک اسمبلی میں 1,02,500 جعلی ووٹوں کا انکشاف انتخابی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔

اے این ایف اور کسٹمز کی کارروائی ، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد، 8 ملزمان گرفتار

بھارتی انتخابات میں دھاندلیوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے راہول گاندھی نے مزید کہا کہ کرناٹک اسمبلی میں فارم 6 کے 33,692 غلط اندراج، 11,965 ڈپلیکیٹ ووٹرز اور جعلی پتے انتخابی دھاندلی کا ثبوت ہیں۔ مہادیواپورہ اسمبلی حلقہ میں بی جے پی نے 1,14,000 ووٹ کی برتری حاصل کی، جب کہ وہ اس حلقے کی 7 میں سے 6 اسمبلیاں ہار گئے تھے،بنگلور سینٹرل میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ جعلی طریقوں سے ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈپلیکیٹ ووٹر، جعلی پتے اور فارم 6 کا غلط استعمال انتخابی نظام پر سنگین سوال اٹھاتا ہے۔ 33,692 نئے ووٹروں کی فہرست میں ایک بھی نوجوان شامل نہیں، تمام نام جعلی شناخت کے تھے۔ الیکشن کمیشن کا سارا نظام ہی بی جے پی کے مفادات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

نان فائلرز کے بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافے کا اطلاق

Shares: