کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے ایک بار پھر گوتم اڈانی کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صرف کانگریس تک محدود نہیں بلکہ "انڈیا” اتحاد اس مسئلے پر ایک ساتھ کھڑا ہے اور پارلیمنٹ میں بھی متحد ہوگا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ "ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گوتم اڈانی کو گرفتار کیا جائے، ان سے تفتیش کی جائے، اور جو لوگ اس سازش میں ملوث ہیں، انہیں بھی پکڑا جائے۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے ملک کو ہائی جیک کر رکھا ہے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ وزیرِاعظم نریندر مودی کا نام بھی سامنے آئے گا۔”راہول گاندھی نے مزید کہا کہ امریکہ میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ گوتم اڈانی نے بھارتی اور امریکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، لیکن حیرت ہے کہ وہ ابھی بھی بھارت میں آزاد گھوم رہے ہیں۔”یہ حیران کن بات ہے کہ اڈانی جیسے شخص نے دونوں ممالک کے قوانین توڑے، پھر بھی اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔”
راہول گاندھی نے اڈانی کے معاملے میں جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی) کے قیام کی اپنی پارٹی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے اڈانی کی مبینہ محافظ مدهابی بچ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ اڈانی کو آج ہی گرفتار کیا جائے اور مدهابی بچ، جو اڈانی کی محافظ بنی ہوئی ہیں، کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ جے پی سی کی تشکیل کا ہمارا مطالبہ اپنی جگہ برقرار ہے۔”راہول گاندھی نے انڈیا اتحاد کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ صرف کانگریس کا نہیں بلکہ پورے اتحاد کا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر بھی تمام جماعتیں اس مسئلے پر متحد ہوں گی۔بھارت میں اڈانی کا کچھ نہیں کیا جا سکتا، چیف منسٹر دس 15 کروڑ میں اندر چلے جاتےہیں اور اڈانی نے دو ہزار کروڑ کا دھوکہ کیا لیکن کچھ نہیں ہو رہا کیونکہ مودی اسکے ساتھ ملا ہوا ہے،اڈانی پاور،مودی پاور پتہ نہیں کون سا چل رہا ہے،دونوں ایک ہیں.
واضح رہےکہ بھارتی معروف بزنس ٹائیکون، امیر ترین شخصیت گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور دیگر پر امریکی پراسیکیوٹرز نے بھارتی سرکاری اہلکاروں کو رشوت دینے اور سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ امریکی شہر بروکلین، نیویارک میں درج مقدمے میں اڈانی اور ان کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بھارتی حکومت سے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے دو سو پچاس ملین ڈالر رشوت دی۔