وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کو بتایا ہےکہ ریلوے کے تمام گیسٹ ہاؤسز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اس حوالے سے اخبارات میں اشتہار دے دیا ہے، جبکہ چالیس کے لگ بھگ ریلوے اسٹیشنوں پر فری وائی فائی لگانے جارہے ہیں۔
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس رائے حسن نواز کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں کمشنر ڈی جی خان کی جانب سے مظفر گڑھ کی ریلوے زمین پر کمیٹی ارکان کو بریفنگ دی گئی، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے استفسار کیا کہ یہ زمین کس کی ہے؟ کمشنر ڈی جی خان نے بتایا کہ یہ زمین کاغذوں میں وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، رکن کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ کمیٹی کے سامنے جھوٹی رپورٹ دینے پر کمشنر ڈی جی خان پر تحریک استحقاق بنتی ہے۔
اس موقع پرحنیف عباسی نے کہا کہ سول بیوروکریسی کو سب سے زیادہ تعاون عدالت کے فیصلوں سے ملتا ہے،جو ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے، اسے من و عن تسلیم کرکے اراضی ریلوے کو واپس کی جائے، ڈی جی خان میں ہماری جو زمین ہے، اسے واپس کریں اور تجاوزات کے خاتمے میں مدد کریں، کمشنر ڈی جی خا ن نے کہا کہ اس معاملے کو بورڈ آف ریونیو نے ٹیک اپ کر رکھا ہے، چیئرمین کمیٹی نے معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
صدر آر آئی یو جے طارق ورک گرفتار،صحافی برادری میں تشویش کی لہر
بعد ازاں اجلاس میں ریلوے حکام کی طرف سے ریلوے اسٹیشنوں پر پینے کے صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹ پر بریفنگ دی گئی، رکن کمیٹی وسیم حسین نے بتایا کہ حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کی صورتحال انتہائی خراب ہے، اس کا ایک وزٹ کرلیں۔
وفاقی وزیر حنیف عباسی نے کہا کہ حیدرآباد اسٹیشن پر کل سے ہی کام شروع کروا دیتے ہیں، رکن کمیٹی نزہت صادق نے سوال کیا کہ ریلوے میں سفر کے دوران میڈیکل ایمرجنسی کے حوالے سے کیا صورتحال ہوتی ہے: جس پر ریلویز حکام نے جواب دیا کہ اگر ٹرین میں کوئی میڈیکل ایمرجنسی ہوتی ہے تو ٹرین میں اسٹاف ہوتا ہے، ٹرین میں ہی فرسٹ ایڈ مہیا کردی جاتی ہے بڑے ریلوے اسٹیشن پر ہسپتال اور ڈاکٹر موجود ہوتے ہیں، ڈاکٹرز کے مشورہ کے بعد ہی مسافروں کو آگے سفر کی اجازت دی جاتی ہے۔
اجلاس میں رابطہ ایپ کے غیر مؤثر ہونے اور ریلوے میں ڈیجیٹلائزیشن کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا جس پر حنیف عباسی نے بتایا کہ رابطہ ایپ پہلے زیادہ صحیح سے کام نہیں کررہی تھی، ریلوے حکام نے بتایا کہ ریلوے میں ڈیجیلائزیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دی تھی، ایم پی اسکیل پر رابطہ ایپ کو موثر کرنے کے لیے افسران کی بھرتی کا عمل کیا جائے گا، آئی ٹی ٹیم کو جولائی تک کا وقت دیا ہے، 15 جولائی تک رابطہ ایپ ایکٹو ہوجائے گی۔
انڈر18 ہاکی ایشیا کپ :پاکستان فائنل میں پہنچ گیا
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے کے تمام گیسٹ ہاؤسز کو آؤٹ سورس کرنے جارہے ہیں، اس حوالے سے اخبارات میں اشتہار دے دیا ہے، معروف فرمز کو گیسٹ ہاؤسز آؤٹ سورس کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان ریلوے کی آمدن میں تاریخی اضافہ ہو گیا، ریلوے کی 78 سالہ تاریخ میں یہ آمدن کی بلند ترین سطح ہے۔
مالی سال 25-2024 کا اختتام پر پاکستان ریلوے کی آمدن میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،وفاقی وزیر ریلویز حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان ریلویز نے 93 ارب روپے آمدن حاصل کرلی ہے مسافر ٹرینوں سے ساڑھے47 ارب، مال گاڑیوں سے ساڑھے 31 ارب روپے حاصل ہوئے، ملٹری ٹریفک سے ڈیڑھ ارب،کوچنگ ذرائع سے 3 ارب آمدن ہوئی، متفرق ذرائع سے ساڑھے 9 ارب روپے حاصل ہوئے، ریلوے کی 78 سالہ تاریخ میں یہ آمدن کی بلند ترین سطح ہے۔
آپریشن سندور،مودی سرکار نے "جھوٹ” پر مبنی کتاب شائع کر دی
ترجمان نے کہا کہ پچھلے سال پاکستان ریلویز نے 88 ارب روپے کمائے تھے،پسنجر سیکٹر سے کراچی ڈویژن پونے 15 ارب آمدن سے سب سے آگے ہے۔لاہور سوا 11 ارب سے زائد آمدن کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا ہیڈکوارٹرز ڈویژن نے سوا پانچ،ملتان ڈویژن نے پانچ ارب روپے کمائے، سکھر کی آمدن 4.8 ارب جبکہ راولپنڈی کی آمدن 4.7 ارب رہی، پشاور نے سوا 1 ارب اور کوئٹہ نے 52 کروڑ روپے آمدن حاصل کی، فریٹ سیکٹر میں کراچی نے 28 ارب جبکہ ملتان نے 1 ارب حاصل کیا، لاہور 83 کروڑ، پشاور 77 کروڑ، راولپنڈی 31 کروڑ، سکھر 28 کروڑ اور کوئٹہ نے 10 کروڑ کمائے وزیر ریلوے نے کہا کہ اگلے سال مال گاڑیوں سے 70 فیصد تک انکم جنریشن ممکن بنائیں گے-








