سندھ پر اثر انداز مون سون سسٹم شدت اختیار کرکے ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے، جو کراچی سمیت صوبے بھر میں 10 ستمبر تک وقفے وقفے سے بارش کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ستمبر میں سندھ پر پہلی بار مون سون نے ڈیپ ڈپریشن کی شکل اختیار کی ہے، جو سمندری طوفان بننے سے پہلے کی ایک اسٹیج ہے۔ اس وقت اس سسٹم کا مرکز تھرپارکر میں ہے، جس کے زیر اثر 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں اور شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔محکمہ موسمیات نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔ پیش گوئی کے مطابق یہ سسٹم کل کراچی کے قریب سے گزرے گا جس کے باعث موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس اسپیل کے دوران کراچی میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوسکتی ہے، جبکہ شہر میں کمزور انفرااسٹرکچر کے باعث سڑکوں پر سیلابی صورتحال اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے۔ماہرین نے مزید بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ سسٹم کچھ کمزور ہوکر واپس ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتا ہے، تاہم 10 ستمبر تک سندھ بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔سندھ میں اس سے قبل ستمبر 2011 سب سے زیادہ برسات والا مہینہ ثابت ہوا تھا۔
علی پور: ہیڈ پنجند پر اونچے درجے کا سیلاب، ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا مرکزی مسلم لیگ کے ریلیف کیمپ کا دورہ