گذشتہ روز دس رمضان المبارک سے نامور سپہ سالار کے راجہ داہر پر حملے اور اس کی ہلاکت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر سندھی قوم پرست حلقوں ۔ این جی اوز اور ملک کے سیکولر و لبرل حلقوں کی جانب سے راجہ داہر کو سندھ کا بیٹا قرار دے کر قومی ہیرو بنانے کی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ یہ پاکستانی سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے
باغی ٹی وی: ارض پاک میں ہر روز کسی نہ کسی نئے شگوفے کا سامنا ہے کہیں اسرائیل کے جھنڈے اسلام آباد میں نصب ہو رہے ہیں ۔ رنجیت سنگھ کا مجسمہ لاہور لگایا گیا اور اب سندھ میں راجہ داہر کو ہیرو بنانے کی مہم ہے راجہ داہر کو ایک منصف ، سندھ کا بیٹا اور کامیاب حکمران کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے ۔ جسے ایک ” بیرونی عرب حملہ آور” محمد بن قاسم نے شکست دے کر ہلاک کر دیا تھا ۔
دراصل یہ برصغیر میں اسلام کی آمد کے خلاف "دلی بغض” تکلیف اور دکھ کے اظہار کی ایک کوشش ہے ۔ اسلام کی آمد پر تنقید کی بجائے محمد بن قاسم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
راجہ داہر کو ہیرو بنا کر دراصل ایک اسلامی ہیرو کو متنازعہ کرنے کی کوشش ہے ۔ یہ سب ایک خاص حلقے کی جانب سے کیا جا رہا ہے اس مہم کے تحت اپنی مرضی کے تاریخ دانوں کے حوالوں کے ذریعے ایسے تمام واقعات کو ہی جھوٹا قرار دیا گیا ہے جن میں راجہ داہر کے بارے منفی تاثر پیدا ہو اس دور میں لکھی گئی کتابوں جن میں راجہ داہر کی جانب سے عرب جانیوالے ایک قافلے کی لڑکیوں کو یرغمال بنانے ، اپنی بہن سے شادی رچانے اور عوام پر ظلم و ستم کے واقعات درج ہیں ان سب کو مسترد کرکے موجودہ دور کے ایسے من پسند تاریخ دانوں کے حوالے دئیے گئے ہیں جن میں جی ایم سید وغیرہ شامل ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ عالمی میڈیا اور کچھ این جی اوز اب یہ مطالبہ شروع کرانے کی کوشش میں ہیں کہ سندھ میں اسلام کے فروغ کا باعث بننے والے محمد بن قاسم کو ولن اور راجہ داہر کو ہیرو بنا کر پیش کیا جائے ۔
10th ramadan, YOME BABUL ISLAM , day when ISLAM came in subcontinent with the Arrival of Mohammad bin qasim ,great young muslims hero ,who came to help the peoples who are abducted by Raja dahir.he came in the reply of letter written by girl naheed blood.#RajaDahirIsNationalHero pic.twitter.com/ElI6Z6qfcF
— Ujala saadi💫 (@SaadiUj) May 4, 2020
یو جے سعدی نامی خاتون صارف نے ان لبرل لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا کہ 10 رمضان ، یوم بل اسلام ، اس دن جب اسلام برصغیر میں ایک عظیم نوجوان ہیرو محمد بن قاسم کی آمد کے ساتھ آیا ، جو راجہ داہر کے ہاتھوں اغوا کیے گئے لوگوں کی مدد کرنے آیا تھا۔ وہ لڑکی ناہید کے لکھے ہوئے خط کے جواب میں آیا
https://twitter.com/SaadiUj/status/1257251711548305408?s=20
انہوں نے مزید لکھا کہ اور وہ لوگ جو 10 رمضان المبارک کے دن کو دہر کے لئے سب سے زیادہ مبارک دن منارہے ہیں ، انھیں شرم آنی چاہئے ، اگر محمد بن قاسم نہ آتے تو ، آپ لوگ بھی آج مسلمان نہ کہلاتے-
#RajaDahir was no hero. A despot, he practiced tyranny. Mohammad Bin Qasim, the young hero, came to this part of the world to save humanity. https://t.co/V15Ub2TNge
— Masood Khan (@Masood__Khan) May 4, 2020
یو جے سعدی کی ٹویٹ کے جواب میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے اپنا خیالات کا اظہار کیا اور لکھا کہ راجہ داہر ہیرو نہیں تھا۔ ایک ظالم انسان تھا ، اس نے ظلم کیا۔ نوجوان ہیرو محمد بن قاسم انسانیت کو بچانے کے لئے دنیا کے اس حصے میں آئے تھے۔
دوسری جانب کچھ لبرل لوگ راجہ دہر کو ہیرو اور مسلم عظیم سپہ سالار محمد بن قاسم کو ولن قرار دے رہے ہیں
https://twitter.com/OthoMujeeb/status/1257268969582596096?s=20
ایک صارف مجیب اوٹھو نے لکھا کہ 10 رمضان المبارک.آج کے دن لٹیرے، قاتل، ڈاکو محمد بن قاسم نے سندھ دھرتی پے حملا کیا، لوٹ مار کی اور سندھ کی عصمت پائمال کی.اور اس رھزن سے لڑتے لڑتے راجہ داھر سندھ پے قربان ہوئے گئے.راجہ ڈاھر کی عظمت کو سلام!
آپ سے گزارش ہے کہ حقیقی تاریخ کا مطالعہ کیجیئے۔ درسی کتب میں نسیم حجازی نامی بد بخت کے ناول پر مبنی جھوٹی تاریخ درج ہے۔ جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ محمد بن قاسم کو حجاج بن یوسف ملعون نے سندھ بھیجا تھا آل رسول کا نام و نشان مٹانے۔ وہ کوئی ہیرو نہیں ظالم تھا۔
— Ali Reza (@alirezasyed) May 4, 2020
علی رضا نامی صارف نے لکھا کہ آپ سے گزارش ہے کہ حقیقی تاریخ کا مطالعہ کیجیئے۔ درسی کتب میں نسیم حجازی نامی بد بخت کے ناول پر مبنی جھوٹی تاریخ درج ہے۔ جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ محمد بن قاسم کو حجاج بن یوسف ملعون نے سندھ بھیجا تھا آل رسول کا نام و نشان مٹانے۔ وہ کوئی ہیرو نہیں ظالم تھا۔
or raja dahir tou AAL-e-Rasool ka muhafiz tha, haina?!
— Talha Shahbaz 🇵🇰 🇵🇸 (@TalhaSaidSo) May 4, 2020
اس صارف کی ٹویٹ کے جواب میں طلحہ شہباز نامی صارف نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا کہ اور راجی داہر تو آل رسول کا محافظ تھا ہے ناں
واضح رہے کہ گذشتہ روز دس رمضان المبارک سے سے نامور سپہ سالار کے راجہ داہر پر حملے اور اس کی ہلاکت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر سندھی قوم پرست حلقوں ۔ این جی اوز اور ملک کے سیکولر و لبرل حلقوں کی جانب سے راجہ داہر کو سندھ کا بیٹا قرار دے کر قومی ہیرو بنانے کی مہم چلائی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ گذشتہ سال سے ایک خاص حلقے کی جانب سے کیا جا رہا ہے








