راجن پور میں انڈسٹریل اسٹیٹ اور ٹیکس فری زون کا قیام وقت کی ضرورت ہے
تحریر: ملک خلیل الرحمٰن واسنی حاجی پورشریف
پاکستان کے صوبہ پنجاب کا پسماندہ ترین ضلع راجن پور، جو روجھان، راجن پور اور جام پور جیسی تحصیلوں پر مشتمل ہے، اپنی جغرافیائی اہمیت اور قدرتی وسائل کے باوجود ترقی کے مواقع سے محروم ہے۔ یہاں کی 70 فیصد سے زائد آبادی زراعت پر انحصار کرتی ہے، لیکن ہر سال سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث مالی نقصانات اٹھاتی ہے۔ اس صورتحال میں انڈسٹریل اسٹیٹ اور ٹیکس فری انڈسٹریل زون کا قیام علاقے کی اشد ترین ضرورت بن چکا ہے۔
صنعتی ترقی سے نہ صرف مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ یہاں کے 25 لاکھ سے زائد افراد کا معیارِ زندگی بہتر ہو سکتا ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان، جو فی الحال بے روزگار ہیں، اپنی صلاحیتوں کو ملک و قوم کی خدمت میں استعمال کر سکیں گے، جبکہ خواتین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں گے۔ یہ منصوبہ نہ صرف مقامی ترقی کا ضامن ہوگا بلکہ قومی معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
راجن پور میں قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں، لیکن ان سے فائدہ اٹھانے کے لیے مناسب حکومتی منصوبہ بندی کا فقدان رہا ہے۔ اگر حکومت اور سرمایہ کار ادارے اس علاقے کی طرف توجہ دیں تو یہ خطہ صنعتی ترقی کے لیے ایک مثالی مقام بن سکتا ہے۔ پاکستان کے دوست ممالک اور نجی سرمایہ کار کمپنیاں اس علاقے میں صنعتوں کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
عوامی اور سماجی حلقے بھی اس حوالے سے حکومت سے توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں۔ مقامی سیاسی، سماجی اور تاجر تنظیمیں اس منصوبے کو حقیقت بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں۔ ضلع راجن پور کے موجودہ ڈپٹی کمشنر شفقت اللّٰہ مشتاق بھی اس ضمن میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ حکومتی حکام کو فزیبلیٹی رپورٹ پیش کر کے اس منصوبے کی اہمیت اجاگر کریں اور اسے عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہوں۔
اس منصوبے کے لیے عوامی حمایت بھی ضروری ہے۔ عوام نے بارہا اپنی مشکلات کا ذکر کیا ہے، خاص طور پر بے روزگاری اور روزگار کی بہتر سہولیات کے فقدان کا۔ انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام ان تمام مسائل کا حل ہو سکتا ہے اور ایک بڑا معاشی گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
صوبائی اور وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس منصوبے پر کام شروع کرے۔ سرمایہ کاری، مناسب پالیسیاں، اور مقامی و بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اس منصوبے کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف راجن پور کے عوام کی زندگیوں میں تبدیلی آئے گی بلکہ ملک کی معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔ عوام کی نظریں اب حکومتی اقدامات پر مرکوز ہیں، اور وقت آ گیا ہے کہ ان توقعات کو پورا کیا جائے۔