کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئیر اورورسٹائل اداکار نعمان اعجاز نے کہا ہے کہ ہم رمضان کے دوران اپنے رویے میں سب سے زیادہ خراب ہوتے ہیں-
باغی ٹی وی : اداکار سید جبران کے ساتھ ایک حالیہ ویلاگ میں نعمان نے رمضان کے مقدس مہینے میں پاکستانیوں کے رویے کے بارے میں بارت کرتے ہوئے کہ کہ کس طرح یہ بابرکت مہینہ، لوگوں کو روحانیت کے قریب لاتا ہے تاہم اس ہی ماہ میں اکثر لوگوں کی طرف سے بدترین سلوک دیکھنے کو ملتا ہے۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ بنیادی طور پر اللہ نے رمضان مسلمانوں کے لیے بھیجا، پاکستانیوں کے لیے نہیں، جی ہاں، پاکستانی روزے رکھتے ہیں، لیکن وہ اسے برداشت نہیں کر سکتے، وہ رمضان میں اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ پاتے،’ہمارے لوگوں میں عدم برداشت سڑکوں پر بھی واضح دکھائی دیتا ہےسڑک پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں، سگنل کے سبز ہونے کا انتظار نہیں کرتے اس کے بجائے، وہ لڑنا شروع کر دیتے ہیں اور گالی گلوچ کی جنگ شروع ہوجاتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
اداکار نے کہا کہ ہم رمضان کے دوران اپنے رویے میں سب سے زیادہ خراب ہوتے ہیں، حالانکہ ہم دوسرے مہینوں میں بھی اچھے نہیں ہوتے اس کے علاوہ ہم بہت سست اور شدید سست ہیں اس لئے ہم رمضان میں کام نہیں کرنا چاہتے، ایک نماز کے لیے جاتے ہیں اور کام سے بچنے کے لیے تمام کام کے اوقات مسجد میں گزارتے ہیں‘۔
امریکا کے لیے یورپ کا دفاع کرنے کا کوئی جواز نہیں،ایلون مسک
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عبادت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور (فرض عبادت) کے مقصد کو ختم کر دیتے ہیں کچھ لوگ رمضان کے مہینے کو روحانیت کے سفر کے آغاز کے بجائے ذاتی سہولت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور معاشرے میں ایک بہت بڑے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہیں، رمضان کے حقیقی سبق صبر، ضبط نفس، اور ہمدردی کو اپنا نے کے ہیں جس کے بجائے ہم مزید اپنا رویہ خراب کرلیتے ہیں اور عدم برداشت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہورہا تھا،جس کا جدید نظام سے خاتمہ ہوگیا، وزیر اعظم شہباز شریف