رنویر سنگھ کی فلم ’’دھریندر‘‘ پر خلیجی ممالک میں پابندی عائد کر دی گئی-
خلیجی ممالک بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور یو اے ای میں دھریندر کو ریلیز نہیں کیا گیاکیونکہ فلم کو ’’اینٹی پاکستان‘‘ تصور کیا جا رہا تھااس سے پہلے بھی اسی نوعیت کی فلموں کو اس ریجن میں مشکلات کا سامنا رہا ہے ٹیم نے پھر بھی کوشش کی لیکن تمام ممالک نے فلم کے موضوع کی منظوری نہیں دی، یہی وجہ ہے کہ دھریندر کسی بھی خلیجی ملک میں ریلیز نہیں ہوسکی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب خلیجی ممالک میں بھارتی فلموں پر پابندی لگائی گئی ہو 2024 میں ریتھک روشن اور دپیکا پڈوکون کی فلم فائٹر کو بھی ابتدا میں تمام خلیجی ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا، سوائے یو اے ای کے، فلم میں پلواما حملے کی عکاسی پر پاکستان کے بعض حلقوں نے اعتراضات اٹھائے اور اسے ’’اینٹی پاکستان پروپیگنڈا‘‘ قرار دیاریلیز کے ایک روز بعد یو اے ای نے بھی ’فائٹر‘ کی نمائش معطل کر دی فلم سازوں نے مسئلہ حل کرنے کے لیے فلم کا دوبارہ ترمیم شدہ ورژن جمع کرایا، مگر یو اے ای کی وزارت نے اسے بھی مسترد کر دیا۔
اسی سال اکشے کمار کی ’اسکائی فورس‘ اور جان ابراہیم کی ’دی ڈپلومیٹ‘ کو بھی مشرقِ وسطیٰ کے متعدد ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ دونوں فلموں کا موضوع پاکستان سے جڑا تھااس سے قبل آرٹیکل 370 (2024) کو بھی جی سی سی سے سرٹیفکیشن نہیں ملا تھا ’ٹائیگر 3‘ (2023) کو عمان، کویت اور قطر میں بین کیا گیا، جبکہ ’دی کشمیر فائلز‘ (2022) کو بھی کئی خلیجی ممالک نے نمائش کی اجازت نہیں دی تھی البتہ بعد میں یو اے ای نے اسے صرف بالغ ناظرین کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ ریلیز کیا۔








