بھارت کو برطانوی نوآبادیاتی دور میں چھینے گئے بدھ مت سے متعلق قیمتی اور نایاب جواہرات کا ذخیرہ 127 سال بعد واپس مل گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ جواہرات تیسری صدی قبل مسیح کے قریب کے ہیں، جنہیں 1898ء میں انگریز ماہرِ آثار قدیمہ ولیم کلاکسٹن پیپے نے شمالی ہندوستان کے علاقے پپراہوا سے دریافت کیا تھا۔یہ نایاب ذخیرہ 300 سے زائد قدیم جواہرات پر مشتمل ہے، جو موریہ سلطنت کے دور یعنی تقریباً 200 تا 240 قبل مسیح سے تعلق رکھتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ جواہرات بدھ مت برادری کے لیے غیر معمولی روحانی اہمیت رکھتے ہیں اور انہیں بھارت کی تاریخ میں ایک بڑی آثار قدیمہ دریافت سمجھا جاتا ہے۔
بھارتی وزارتِ ثقافت نے رواں سال مئی میں ان جواہرات کی نیلامی روکنے کے لیے مطالبہ کیا تھا اور نیلامی کے منتظم ادارے کو قانونی نوٹس بھی جاری کیا۔ بعد ازاں نیلامی ملتوی کی گئی اور جواہرات بھارت کے حوالے کر دیے گئے۔
سعودی عرب: جھولا حادثہ، 23 افراد زخمی، 4 کی حالت نازک
جنرل ساحر شمشاد کی مصری صدر و اعلیٰ قیادت سے ملاقات
ویسٹ انڈیز آسان حریف نہیں، پرفارمنس دینا ہو گی: سلمان علی آغا