سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی نےگندم کی کھڑی فصل پر ہل چلوا دئیے

0
60

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کسانوں کی گندم کی کھڑی فصل پر ہل چلوا دیے –

باغی ٹی وی : راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کسانوں کی گندم کی کھڑی فصل پر ہل چلوا دیے اور احتجاج کرنے والےکسانوں اور زمین مالکان کو گرفتار بھی کرلیا گيا کسانوں اور زمین مالکان کی گرفتاری کے بعد متاثرین کے بچے اور خواتین بھی احتجاج میں شامل ہوگئے۔

بھارت کا ویزے جاری کرنے سے انکار، چیئرمین پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کا ردعمل

واضح رہے کہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو صرف اس زمین پر کام کی اجازت دی تھی جہاں زمین کا ریٹ ایوارڈ ہو چکا تھا۔

راوی اربن سٹی کی تعمیر پر لاہور ہائی کورٹ نے اسٹے دے رکھا ہے، راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی عمران خان کے دورِ حکومت میں قائم کی گئی تھی ، انہوں نے نہ صرف اس کا افتتاح کیا بلکہ اس کی پروموشن بھی کی تھی لیکن حکومت جانے کے بعد اب عمران خان نے ریئل اسٹیٹ کو سب سے بڑا مافیا قرار دیتے ہوئےکہا کہ اس کی وجہ سے فوڈ سکیورٹی کے خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہےکہ منصوبے کے لیے کسانوں کو اراضی کی قیمت ادا کی جاچکی ہے، ریونیو بورڈ آف پنجاب نے اراضی کی قیمت کی ادائیگی کے بعد روڈا کےنام پر اسٹیٹ لینڈ لی، گیم چینجر منصوبےکی اسٹیٹ لینڈ مافیا کے ذریعے ہتھیانے کا منصوبہ ناکام ہوگا۔

لاہور ہائیکورٹ نے دریائے راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کے منصوبے یعنی راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا-

سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم پر مشتمل سنگل بینچ نے اس منصوبے کے خلاف دائر ہونے والی مختلف درخواستوں پر فیصلہ سُنایا جس میں کہا گیا تھا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے اراضی سنہ 1894 کے قانون کے برعکس حاصل کی گئی تھی۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ آئین کے تحت منصوبے کے لیے ترمیمی آرڈیننس قواعد و ضوابط پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اس منصوبے کے خلاف دائر درخواستوں میں اس پراجیکٹ کے لیے اراضی کے حصول میں قواعد کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کو نظر انداز کرنے کے بارے میں بھی نکات اٹھائے گئے تھے۔

اسحاق ڈار کی امریکی سفیر ،چینی سفیر،برطانوی ہائی کمشنر اور سری لنکا کے وزیر مملکت…

جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر فیصلہ سُناتے ہوئے ’روڈا ایکٹ‘ کی کئی دفعات کو غیرقانونی قرار دیا تھا اور باور کروایا تھا کہ روڈا قانون کے تحت ماسٹر پلان ترتیب نہیں دیا گیا۔

جسٹس شاہد کریم نے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ ماسٹر پلان کے بغیر بنائی گئی کوئی بھی سکیم غیر قانونی ہوتی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا تھا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا ماسٹر پلان ہی بنیادی دستاویز ہے اور تمام سکیمز ماسٹر پلان کے ہی طابع ہوتی ہیں زرعی اراضی کو ایک باقاعدہ قانونی طریقہ کار یعنی لیگل فریم کے تحت ایکوائر کیا جا سکتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اراضی حاصل کرنے کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی حیثیت بھی غیرقانونی ہے کیونکہ لاہور اور شیخوپورہ میں زمین ایکوائر کرنے کے لیے قانون پر عمل نہیں کیا گیا لہذا روڈا اتھارٹی پنجاب حکومت سے حاصل کردہ قرضہ دو ماہ میں واپس کرے۔

مادر وطن کے دفاع کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر

Leave a reply