راولپنڈی وزیر اعظم پورٹل کی بھی سن لی گئی

0
81

راولپنڈی :سی پی او نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پورٹل پر آنے والی شکایات پر48گھنٹوں میں کارروائی کرنے کی ہدائت کر دی، تھانوں میں اس حوالے سے مکمل ریکارڈ مرتب کیا جائے،پورٹل کی شکایات پر کارروائی کا ریمائنڈر نہیں بلکہ متعلقہ آفیسر کو تاخیر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس اور چارج شیٹ بھجوائی جائے گی،ان خیالات کا اظہار سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانانے پولیس افسران کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کی شکایات کے حل کے لئے ہر سطح پر جومنصوبے شروع کئے ہیں ان کو کامیاب بنانے کے لئے راولپنڈی پولیس نے ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دی ہے،جس کے تحت وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے پورٹل پر عوام کی طرف سے پولیس کے متعلقہ جتنی شکایات آئیں گی انہیں زیادہ سے زیادہ48گھنٹوں میں حل کیا جائے گا،شکایات پر میرٹ اور صرف میرٹ کے تحت اٹھائے گئے اقدامات اس طرح ہونے چاہییں کہ انصاف ہوتا نظر آئے اور شکائت کرنے والے کو اطمینان ہو کہ اس کی دادرسی میرٹ پر کر دی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ کمیونٹی پولیسنگ کو جس قدر مستحکم کیا جائے گا عوام اور پولیس کے مابین اس قدر ہی خلیج کم ہو گی،کمیونٹی پولیسنگ سے ہی قانون پسند عوام کے ساتھ فرینڈلی پولیسنگ جنم لیتی ہے،انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کا رویہ قانون پسند اور میرٹ پرست عوام کے ساتھ انتہائی خوشگوار ہونا چاہیے اور قانون شکنوں کے ساتھ انتہائی سخت ہونا چاہیے،سی پی او نے کہا کہ پولیس رویوں میں تبدیلی زبانی کلامی نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کا اظہار عملی طور پر بھی کیا جانا ضروری ہے،اگر پولیس افسران کے رویوں میں قانون پسند عوام کے لئے دوستانہ روش ہو گی تو عوام سب سے پہلے اپنی شکائت تھانہ میں لے کر آنے کو ترجیح دیں گے،سی پی او نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے پورٹل پر آنے والی شکایات فوری اقدامات کے متقاضی ہوتے ہیں سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کے لئے بھی پولیس کو ایک کاؤنٹر بنانا چاہیے کیوں کہ زیادہ تر شکایات کاتعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے واقعات سے ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ پولیس میں خود احتسابی کا سسٹم 24/7چلتا رہتا ہے،میں بار بار یہ بات کرتا ہوں کہ قانون ہی سب سے زیادہ طاقتور ہے قانون سے طاقتور کوئی نہیں،سی پی او نے کہا کہ میں روزانہ کی بنیاد پر راولپنڈی پولیس کے تمام ڈویژنز کے ایس پیز سے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے پورٹل پر آنے والی شکایات اور ان پر کئے گئے فوری اقدامات کے حوالے سے فالو اپ لوں گا،

Leave a reply