اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ عوام اور بجلی کمپنیاں اپنی مرضی سے سستی بجلی کی خرید و فروخت کرکے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا سکیں گے۔
باغی ٹی وی:اویس لغاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ ہم چاہتے ہیں اگلے چار سال میں توانائی کا شعبہ بحران سے نکل آئے، پہلے صنعتوں کوساڑھے 58 روپے کا ملنے والا بجلی کا یونٹ اب 47 روپے 17 پیسے میں فراہم کیا جارہا ہے، ہم نے اپنی انڈسٹری سے سالانہ 150 ارب کی کراس سبسڈی کا بوجھ کم کیا ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بدانتظامی اور بے ایمانی کی وجہ سے بجلی کا ترسیلی نظام ناکارہ ہوگیا تھا، اس میں بہتری لانے کے لیے وزیرا عظم نے پاور ڈویژن کی سفارش پر ری اسٹرکچرنگ کی منظوری دی ہے، این ٹی ڈی سی کو تین حصوں میں تقسیم کرکے نئے سال میں ایک عالمی سطح کی کمپنی سامنے آئے گی، اس پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے، جو فروری میں مکمل ہوجائےگا۔
کافی اور چائے سر اور گردن کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسی اثنا میں مارکیٹ آپریٹرز کے آزدانہ نظام کا نہ صرف اعلان کیا، بلکہ کابینہ سے اس کی منظوری کے بعد قوانین بناکر اس کا آغاز کر دیا ہے اس کمپنی کے قیام کی منظوری کئی دہائیوں سے رکی ہوئی تھی، الحمد اللہ ہم نے یہ کام وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں کرکے دکھا دیا ہے، آپ کے بجلی کے ترسیلی نظام میں رکاوٹیں تھیں، رحیم یار خان تا مٹیاری ٹرانسمیشن لائن نہیں بن پارہی تھی، غازی بروتھا سے فیصل آباد تک لائن نہیں مکمل ہو پارہی تھی، جنوب میں بجلی کا ترسیلی نظام، جس نے سستی بجلی فراہم کرنی تھی، وہ غیر فعال ہوکر رہ گیا تھا۔
نیو ایئر نائٹ: پنجاب پولیس کا سکیورٹی پلان مکمل
اویس لغاری نے کہا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کے بعد عوام کو اس کے ثمرات پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان کے سامنے جوابدہ ہیں، چاہتے ہیں صارف کی دلچسپی برقرار رہے، بجلی کی ڈسٹری بیوشن کی نجکاری کے بعد یہ کام مزید اہمیت اختیار کر جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے، نیپرا حکام کو مشاورت میں شامل کرکے سفارشات تیار کریں گے، جنہیں کابینہ میں پیش کیا جائے گا، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرح نیپرا میں بھی اصلاحات کی جانی چاہئیں آئی پی پیز میں کس کے ساتھ کیا ہوا، میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، یہ ٹاسک فورس کی ذمہ داری ہے، لیکن ایک آپشن فرانزک آڈٹ کا بھی ہے، جن سے معاہدے ختم کیے گئے ان میں 18 آئی پی یپز شامل ہیں-
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ نیپرا کی جانب سے ایک آئی پی پی کا فرانزک آڈٹ کرنے کے لیے اشتہار دیا گیا ہےبانی پی ٹی آئی نےآئی پی پیز کو فرانزک آڈٹ سے بچایا اور انہیں چھوٹ دی گئی،رواں مالی سال کی ششماہی مکمل ہوجائےتو جنور ی کے پہے ہفتے میں تفصیلات دیں گے، تاہم 5 ماہ کے اعداد و شمار میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات کم ہوئے ہیں، سر کلر ڈیٹ بھی کئی سو ارب روپے کم ہوا ہے، اس بار امید ہے کہ جو بجٹ ہم نے سرکلر ڈیٹ کے لیے مختص کیا تھا، وہ اس بار بہت کم خرچ ہوگا۔
اسرائیل کی جانب سے شام پر نیوکلئیر حملہ کرنے کا دعویٰ
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کے 1 ہزار ارب روپے سے زیادہ بچائے، اضافی بجلی پر ہم نے 26 روپے فی یونٹ کے ساتھ ریلیف دیا، بلوچستان میں 80 سے 85 ارب روپے کا ٹیوب ویل کی مد میں نقصان ہوتا تھا، وہ ٹیوب ویلز شمسی توانائی پر منتقل ہو رہے ہیں، 5 آئی پی پیز پلانٹ کے ساتھ معاہدے ختم کر دیئے ہیں، ان سے معاہدے ختم ہونے سے 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، بگاس کے 8 پلانٹس کے ساتھ معاہدوں میں 238 ارب روپے بچت ہو گی پی ٹی آئی حکومت کے فارمولوں پر چلتے تو اگلے 10 سال عوام بجلی کی اضافی قیمت ادا کرتے، کمپنیوں میں کوئی سفارشی بورڈ نہیں، بجلی کی کمپنیوں کے نقصانات کو زیرو پر لائیں گے، کیپیسٹی پیمنٹ کم کر کے بجلی سستی کریں گے۔
شادی شدہ جوڑے کی خود بنائی گئی جسمانی تعلقات کی ویڈیو موبائل چوری ہونے پر وائرل
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے امور زیر بحث آئے، اجلاس کے شرکاء کو لیسکو، پیسکو اور فیسکو کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25ء میں نومبر تک لیسکو کی ریکوری 96.82 فیصد، پیسکو کی ریکوری 87.98 فیصد اور فیسکو کی ریکوری 97.57 فیصد رہی، مالی سال 2024-25 میں نومبر تک ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لاسز کے حوالے سے لیسکو 13.04 فیصد، پیسکو 33 فیصد جبکہ فیسکو 6.01 فیصد ہے۔
یہ پہلا سیاستدان ہے جو امریکا کی منتیں کر رہا ہے کہ مجھے بچائیں،خواجہ آصف
بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیسکو نے 223365 تھری فیز اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کرنے ہیں جن میں سے 49470 کی تنصیب ہو چکی ہے، پیسکو نے 152559 اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کرنی ہے جن میں سے 51173 کی تنصیب ہو چکی ہے اور فیسکو نے 192311 اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کرنی ہے جن میں سے 11276 کی تنصیب ہو چکی ہے۔
لیسکو، پیسکو اور فیسکو کے صارفین کو شکایت کے ازالے اور دیگر خدمات کے حوالے سے کال سینٹرز، ای میلز، ویب سائٹس، انٹریکٹو وائس رسپانس، نیپرا کی موبائل اور ویب سروسز کی سہولیات حاصل ہیں۔ کہا گیا کہ بجلی کی ترسیل کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایات کے حوالے سے ہیلپ لائن 118 کی تمام موبائل فون آپریٹرز سے مفت رسائی یقینی بنائی جا رہی ہےاس مالی سال نومبر تک لیسکو نے 99.2 فیصد، پیسکو نے 99.9 فیصد اور فیسکو نے 99.7 فیصد تک شکایات کا ازالہ کیا۔
پی ٹی آئی کے حق میں بات کرنے کو تیار ، آپ غلطی تو مانیں،خواجہ سعد رفیق
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ میٹر کی تنصیب کا کام جلد مکمل کیا جائے تاکہ بلنگ کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں، وزیر اعظم نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے سی ای اوزکی تعیناتی میں سست روی پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کی تعیناتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں افرادی قوت کی بھرتی میرٹ پر کی جائے،بھرتیوں کے عمل میں شفافیت پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ نیپرا کے ٹارگٹ کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
لاہور: ایئر کلیننگ سسٹم رکھنے والی صنعتوں کی تعداد 96 فیصد ہوچکی،سروے