کورونا کی پھرسے ابھرتی لہر:قبرستان بھرگئے:چینی حکومت نئے قبرستانوں کا سوچنے لگی
بیجنگ:کورونا کی پھرسے ابھرتی لہر:چینی حکومت قبرستانوں میں تدفین کے معاملےپرپریشان،اطلاعات کے مطابق چین میں کورونا کی پھر سے ابھرتی لہر کی وجہ سے اموات میں تیزی آنے لگی ہے اور اسی وجہ سے چین بھر میں قبرستان لاشوں کی تدفین کی وجہ سےبھرگئے ہیں ، اب نئے قبرستان کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور اس پر عمل جاری ہے
24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 21 کورونا ٹیسٹ ؛ 8 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت
چین بھر میں کیسز بڑھ رہے ہیں، حکومت کی جانب سے برسوں کے لاک ڈاؤن، سنگرودھ اور بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کو اٹھانے کے اچانک فیصلے کے نتیجے میں ہسپتالوں میں جدوجہد اور فارمیسی کی شیلفیں خالی ہو گئیں۔ادھرریاستہائے متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ یہ وباء اب باقی دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے، جس میں مزید تغیرات کے امکانات اور چین کی معیشت کے حجم کے پیش نظر۔
ملک کے شمال مشرق سے لے کر اس کے جنوب مغرب تک، قبرستان کے کارکنوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اموات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کررہےہیں کیوں کہ قبرستانوں میں تدفین بڑا مسئلہ بن کرسامنے آیا ہے
نمز ویکسین انسٹی ٹیوٹ کا پاکستان میں ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری میں اشتراک کار…
چونگ کنگ میں لاشیں رکھنے کے لیے جگہ ختم ہو گئی ہے۔ایک عملے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "حالیہ دنوں میں اٹھائی جانے والی لاشوں کی تعداد پہلے سے کئی گنا زیادہ ہے۔”
پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح میں مسلسل کمی
"ہم بہت مصروف ہیں، لاشوں کے لیے کولڈ اسٹوریج کی مزید جگہ نہیں ہے،” انہوں نے مزید کہا۔ "ہمیں یقین نہیں ہے گوانگزو کے جنوبی میگاپولیس میں، زینگ چینگ ضلع میں ایک شمشان گھاٹ کے ایک ملازم نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ایک دن میں 30 سے زائد لاشوں کی آخری رسومات کر رہے ہیں۔”ہمارے پاس دوسرے اضلاع سے لاشیں تفویض کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے،”
شین یانگ کے شمال مشرقی شہر میں، جنازے کی خدمات کے کاروبار میں عملے کے ایک رکن نے بتایا کہ مرنے والوں کی لاشوں کو پانچ دن تک بغیر دفنایا جا رہا ہے کیونکہ شمشان گھاٹ "بالکل بھرے” ہیں۔